انصاف ٹائمس ڈیسک
جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل کے روز سیاحوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 25 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد ہندوتوا تنظیموں اور سوشل میڈیا صفحات نے کشمیر اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی شروع کر دی ہے۔ ان تنظیموں نے مسلمانوں کے ‘قتل عام’ کا مطالبہ کرتے ہوئے کشمیر میں معاشی بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ‘پہلگام میں اسلامک دہشت گرد حملہ #BoycottKashmir’ جیسے ہیش ٹیگ کے تحت متعدد صفحات نے مسلمانوں کے خلاف تشدد کی کھل کر وکالت کی۔ کچھ پوسٹس میں ‘ان کے ہاتھ کاٹ دو اور ان کے جسموں کو لال چوک پر لٹکا دو’ جیسے نفرت بھری باتیں کی گئیں۔ اس کے علاوہ، اسلاموفوبک گالیوں اور گندے الفاظ کا بھی استعمال کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بیان بازی نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ کشمیر وادی کی پرامن تصویر کو بھی داغدار کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ایسے سوشل میڈیا صفحات اور ہیش ٹیگس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔