انصاف ٹائمس ڈیسک
یوپی بورڈ کے دسویں جماعت کے امتحان میں حجاب کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ضلع کے سروودیہ انٹر کالج مرکز امتحان پر حجاب پہن کر آئی طالبات کو جب امتحان دینے سے روکا گیا، تو چار طالبات نے بغیر امتحان دیے ہی مرکز چھوڑ دیا۔
*کیا ہے معاملہ؟
ماڈرن کانویٹ اسکول کی دسویں جماعت کی طالبات ہندی مضمون کا امتحان دینے پہنچی تھیں۔ مرکز امتحان کے حکام نے انہیں حجاب اتارنے کو کہا، جس پر طالبات نے احتجاج کیا اور حجاب اتارنے سے انکار کر دیا۔ جب انہیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ملی، تو انہوں نے امتحان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
*اسکول پرنسپل کا بیان
ماڈرن کانویٹ اسکول کے پرنسپل ڈاکٹر عابد نے بتایا کہ مرکز امتحان پر ان کی پوتی بھی امتحان دینے گئی تھی، لیکن اسے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یوپی بورڈ کی گائیڈ لائنز میں حجاب اتارنے کی کوئی ہدایت نہیں ہے، پھر بھی طالبات کو زبردستی روکا گیا۔
*مرکز امتحان کے انتظامیہ کا مؤقف
وہیں، سروودیہ انٹر کالج کے منتظم دنیش کمار گپت نے حجاب اتارنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مرکز پر مقررہ قواعد و ضوابط پر عمل کروایا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ طالبات نے ان اصولوں پر عمل کرنے سے انکار کر دیا اور واپس چلی گئیں۔
*معاملے پر تنازعہ بڑھا
اس واقعے کے بعد علاقے میں بحث چھڑ گئی ہے۔ تعلیمی اداروں میں مذہبی لباس کو لے کر بار بار تنازعہ کھڑا ہوتا رہا ہے۔ اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا حجاب کی وجہ سے طالبات کو امتحان سے محروم کرنا درست تھا؟
اس معاملے میں تعلیمی محکمے اور ضلعی انتظامیہ کی ردعمل کا انتظار ہے۔