کرناٹک: اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی برقرار رہے گی، کانگریس وزیر مدھو بنگرپا کا بیان

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی برقرار رہے گی۔ ریاست کے وزیر برائے اسکولی تعلیم و خواندگی مدھو بنگرپا نے حال ہی میں واضح کیا کہ موجودہ حالات میں حجاب پر لگی پابندی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، "یہ معاملہ اب بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لیے حکومت نے اس پر کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں لیا ہے۔”

اس سے قبل، وزیر جی پرمیشور نے اشارہ دیا تھا کہ ایس ایس ایل سی امتحانات کے دوران طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دینے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا، "ایس ایس ایل سی امتحانات سے پہلے ہمارے پاس ابھی ایک مہینہ باقی ہے، اور ہم کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے اس مسئلے پر مکمل غور و خوض کریں گے۔”

*حجاب تنازعہ: پس منظر
کرناٹک میں حجاب پر تنازعہ 2022 میں اڈپی کے ایک سرکاری کالج سے شروع ہوا تھا، جب کچھ طالبات نے کلاس میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ اس کے بعد، اس وقت کی حکومت نے تمام تعلیمی اداروں میں مذہبی لباس پر پابندی لگانے کے احکامات جاری کیے تھے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے بھی اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حجاب اسلام میں لازمی مذہبی روایت نہیں ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، اور مقدمہ ابھی بھی زیر سماعت ہے۔

*کیا کانگریس حکومت پابندی ہٹائے گی؟
کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد، کچھ وزراء نے حجاب پر لگی پابندی ہٹانے کا اشارہ دیا تھا، لیکن ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

یہ معاملہ ایک بار پھر کرناٹک میں سیاسی اور سماجی بحث کا مرکز بن گیا ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ سپریم کورٹ میں اس کیس کا کیا فیصلہ آتا ہے اور حکومت مستقبل میں اس پابندی پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

Leave a Comment