اِنصاف ٹائمس ڈیسک
گجرات کی اینٹی ٹیررزم اسکواڈ (ATS) نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے کچھ ضلع سے ایک ملٹی پرپز ہیلتھ ورکر سہدیوسنگھ گوہل کو گرفتار کیا ہے۔ اس پر بھارت کی سلامتی سے متعلق حساس معلومات پاکستان بھیجنے کا سنگین الزام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گوہل نے بارڈر سیکورٹی فورس (BSF) اور بھارتی بحریہ سے متعلق معلومات ایک پاکستانی ایجنٹ کو فراہم کیں، جس کے عوض اسے 40 ہزار روپے نقد دیے گئے۔
گجرات ATS کے ایس پی کے سدھارتھ کے مطابق، سہدیوسنگھ گوہل ماتا نو مادھ پرائمری ہیلتھ سینٹر، لکھپت، کچھ میں کنٹریکٹ پر تعینات تھا۔ اسے تکنیکی نگرانی اور خفیہ اطلاع کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔
اے.ٹی.ایس کے مطابق، گوہل نے جون 2023 میں ‘آدتی بھاردواج’ نامی ایک خاتون سے واٹس ایپ پر رابطہ قائم کیا، جو دراصل پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کام کرنے والی ایجنٹ تھی۔ اس خاتون نے گوہل سے BSF اور نیوی کی سرگرمیوں، تعمیراتی اور موجودہ تنصیبات کی تصاویر اور ویڈیوز بھیجنے کو کہا، جو اس نے بھیجی۔
جنوری 2025 میں، گوہل نے نیا سم کارڈ خریدا اور اس کا OTP پاکستانی ایجنٹ کو شیئر کیا تاکہ وہ بھارت کے نمبر سے واٹس ایپ چلا سکے۔ واٹس ایپ چیٹس اور ٹیکنیکل انالیسز سے واضح ہوا کہ متعلقہ نمبرز پاکستان سے آپریٹ ہو رہے تھے۔
گوہل کو ایک نامعلوم شخص کے ذریعے 40 ہزار روپے نقد بھی موصول ہوئے، جو ممکنہ طور پر اسی جاسوسی کے بدلے میں دیے گئے تھے۔ ATS نے اس کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 121A (ریاست کے خلاف سازش) اور آفیشیل سیکریسی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
اے.ٹی.ایس افسر کے مطابق، گوہل کا موبائل فون فارنزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اس نیٹ ورک میں اور لوگ بھی شامل ہیں یا نہیں۔ یہ گرفتاری گجرات میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران جاسو سی سے متعلق تیسری بڑی کارروائی ہے۔