اِنصاف ٹائمس ڈیسک
دہلی ہائی کورٹ نے امبیڈکر یونیورسٹی کے تین طلباء — انان بیجو، نادیہ اور ہرش چودھری — کی معطلی ختم کر دی ہے۔ یہ تمام طلباء اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (SFI) سے جڑے ہوئے ہیں اور کرمپورا کیمپس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان طلباء کو مارچ میں ایک ساتھی طالب علم کی خودکشی کی کوشش کے معاملے میں کارروائی کی مانگ کرنے پر دو سیمسٹر کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔
کیا تھا معاملہ؟
مارچ میں ایک فرسٹ ایئر کے طالب علم نے مبینہ طور پر ریگنگ کے باعث خودکشی کی کوشش کی تھی۔ اس واقعے کے خلاف انان، نادیہ اور ہرش نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ اس کے بعد، یونیورسٹی نے ان تینوں طلباء کو معطل کر دیا اور انہیں کیمپس میں داخلے سے روک دیا۔
دہلی ہائی کورٹ کا حکم
دہلی ہائی کورٹ نے یونیورسٹی کو ان طلباء کی معطلی ختم کرنے کا حکم دیا۔ تاہم، عدالت نے ان طلباء کو کسی بھی قسم کے احتجاج یا مظاہرے میں حصہ لینے سے بھی روک دیا ہے جب تک یونیورسٹی کی داخلی تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی۔
ایس ایف آئی کا ردعمل
ایس ایف آئی نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، لیکن ساتھ ہی یونیورسٹی انتظامیہ پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ جن طلباء نے ریگنگ کی تھی، ان کی معطلی پہلے ہی ختم کر دی گئی تھی، لیکن جن طلباء نے اس معاملے میں احتجاج کیا، ان کی معطلی جاری رکھی گئی
یہ معاملہ یونیورسٹیوں میں طلباء کے حقوق اور انتظامیہ کی جوابدہی کے حوالے سے ایک اہم مثال پیش کرتا ہے۔ طلباء کے احتجاج اور انتظامیہ کی کارروائی کے درمیان توازن قائم رکھنا ضروری ہے، تاکہ تعلیم کا ماحول غیر جانبدار اور جمہوری رہے۔