دہلی ہائی کورٹ نے PFI لیڈر اے ایس اسماعیل کی طبی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کی، کہا – جیل میں طبی حالت بہتر ہوئی ہے

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے رہنما اے ایس اسماعیل کی طبی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اسماعیل نے اپنی صحت کی خرابی کا حوالہ دیتے ہوئے ضمانت کی اپیل کی تھی، لیکن عدالت نے کہا کہ ان کی طبی حالت میں جیل میں رہتے ہوئے خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔

جسٹس سبریمنیم پرساد اور جسٹس ہریش ویدیہ ناتھن شنکر پر مشتمل بنچ نے دسمبر 2024 میں سیشن عدالت کی جانب سے ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب اسماعیل وہیل چیئر پر منحصر نہیں ہیں اور وہ سہارے کے ساتھ چلنے کے قابل ہیں۔

عدالت نے جیل انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ اسماعیل کو ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق فزیوتھراپی اور باقاعدہ بلڈ پریشر مانیٹرنگ جیسی طبی سہولیات فراہم کرے۔ ساتھ ہی، ہر ماہ انہیں AIIMS لے جایا جائے تاکہ ان کی صحت کی حالت کا جائزہ لیا جا سکے۔

قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA) نے اسماعیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف راغب کرنے اور حکومتِ ہند کے خلاف اکسانے کی سازش میں ملوث تھے۔ NIA کے مطابق، اسماعیل ملک کی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں شامل رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اسماعیل کو جیل میں مناسب طبی سہولیات دی جا رہی ہیں اور ان کی حالت ایسی نہیں کہ ضمانت نہ ملنے پر ان کی صحت مزید خراب ہو۔ اس بنیاد پر، عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔

Leave a Comment