اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار کے دربھنگہ ضلع میں بدمعاشوں نے ایک بار پھر پولیس انتظامیہ کو کھلی چیلنج دی ہے۔ سکت پور تھانہ علاقے میں شادی کے بعد سسرال جا رہی ایک نئی نویلی دلہن کا فلمی انداز میں اغوا کر لیا گیا۔ مسلح بدمعاشوں نے بندوق کی نوک پر دلہن کو اغوا کر کے پورے علاقے میں دہشت پھیلا دی۔ اس واقعے نے نہ صرف خاندان کو صدمے میں ڈال دیا بلکہ بہار میں بڑھتے ہوئے جرائم کے گراف پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں۔
واقعہ کیا ہے؟
معلومات کے مطابق، 25 اپریل کو گنگا پور گاؤں کی 20 سالہ مالا کماری کی شادی گھنشیام پور کے سنجے رام کے ساتھ ہندو رسومات کے مطابق انجام پائی تھی۔ شادی کے اگلے دن، 26 اپریل کو بیدائی کے بعد دلہن اپنے سسرال جا رہی تھی۔ راستے میں مہتریا پل کے قریب چار موٹر سائیکلوں پر سوار 7-8 مسلح بدمعاشوں نے دلہن کی گاڑی کا پیچھا کیا۔ بدمعاشوں نے گاڑی رکوا کر دولہا اور خاندان والوں کو بندوق دکھا کر دھمکایا اور مالا کو زبردستی موٹر سائیکل پر بٹھا کر فرار ہو گئے۔ اس دوران بدمعاشوں نے دلہن کے زیورات اور نقدی بھی لوٹ لی۔
خاندان میں کہرام، دولہا کا بڑا بیان
واقعہ کے بعد دلہن کے خاندان اور دولہا کے گھر میں ماتم چھایا ہوا ہے۔ متاثرہ کی ماں نے سکت پور تھانے میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے بتایا، "ہماری بیٹی کی شادی دھوم دھام سے ہوئی تھی، لیکن بیدائی کے چند گھنٹوں بعد ہی یہ حادثہ ہو گیا۔ بدمعاشوں نے ہماری خوشیاں چھین لیں۔” وہیں، دولہا سنجے رام نے سنسنی خیز بیان دیتے ہوئے کہا، "میں اب مالا کو اپنی بیوی کے طور پر قبول نہیں کروں گا۔ میں دوسری شادی کروں گا۔” سنجے کے اس بیان نے گاؤں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
گاؤں میں عشقیہ افواہ
واقعہ کے بعد گاؤں میں یہ افواہ زوروں پر ہے کہ مالا کا اپنے گاؤں کے منیش کمار یادو کے ساتھ عشقیہ تعلق تھا۔ کچھ دیہاتیوں کا ماننا ہے کہ منیش نے ہی اس اغوا کی سازش کی۔ تاہم، پولیس نے اس دعوے کی ابھی تک تصدیق نہیں کی۔ سکت پور تھانہ انچارج منیش کمار نے بتایا، "ہم تمام پہلوؤں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، اور جلد ہی دلہن کو برآمد کر کے بدمعاشوں کو گرفتار کیا جائے گا۔”
پولیس پر دباؤ، علاقے میں دہشت
اس واقعے نے دربھنگہ میں پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ حال ہی کے مہینوں میں ضلع میں اغوا، ڈکیتی اور قتل کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک بی پی ایس سی ٹیچر کے اغوا اور جبری شادی کا معاملہ بھی سرخیوں میں رہا تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بدمعاشوں میں پولیس کا خوف ختم ہو گیا ہے۔ ایک دیہاتی نے کہا، "اب تو بدمعاش دن دہاڑے وارداتیں کر رہے ہیں۔ پولیس کو مزید سختی برتنی چاہیے۔”
پولیس کی کارروائی کا انتظار
پولیس نے دلہن کی برآمدگی کے لیے چھاپہ ماری شروع کر دی ہے اور آس پاس کے علاقوں میں ناکہ بندی کی گئی ہے۔ ڈی ایس پی امیت کمار نے کہا، "ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ جلد ہی بدمعاشوں کو پکڑ لیا جائے گا۔”
بہار میں جرائم کا بڑھتا گراف
یہ واقعہ بہار میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کو عیاں کرتا ہے۔ حال ہی میں دربھنگہ میں ایک تالاب کے غائب ہونے، بدنام بدمعاشوں کی گرفتاری اور پولیس-بدمعاش تصادم کی خبریں بھی زیر بحث رہی ہیں۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "نتیش حکومت میں بدمعاش بے خوف ہیں۔ پولیس کچھ نہیں کر پا رہی۔”