انصاف ٹائمس ڈیسک
کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک 17 سالہ نابالغ لڑکی کو انصاف دلانے کا یقین دلا کر ایک پولیس کانسٹیبل نے ہی اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس معاملے میں پولیس نے ملزم کانسٹیبل ارون تھونپا اور متاثرہ کے پڑوسی وکی کو گرفتار کر لیا ہے۔
*پڑوسی نے کیا استحصال، تھانے میں مانگی مدد
متاثرہ کی والدہ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، اس کی بیٹی کے پڑوسی وکی، جو کہ شادی شدہ ہے، نے اسے شادی کا جھانسہ دے کر کئی بار جسمانی تعلقات کے لیے مجبور کیا۔ جب لڑکی نے اس کی مخالفت کی تو وکی نے اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔ پریشان ہو کر، متاثرہ نے اپنی ماں کو ساری حقیقت بتائی، جس کے بعد وہ مائیکو لی آؤٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے گئیں۔
*مدد کا یقین دلا کر کانسٹیبل نے کیا ریپ
شکایت درج کرانے کے دوران، بومنہلّی پولیس اسٹیشن میں تعینات کانسٹیبل ارون تھونپا نے متاثرہ سے دوستی کی اور اسے انصاف دلانے کا وعدہ کیا۔ دسمبر 2024 میں، ارون نے نابالغ لڑکی کو ایک ہوٹل میں بلایا، جہاں اس نے اسے نشہ آور مشروب پلایا اور اس کے ساتھ زیادتی کی۔ یہی نہیں، بلکہ اس نے اس واقعے کی ویڈیو بھی بنا لی اور متاثرہ کو دھمکایا کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دے گا۔
*ملزمان کی گرفتاری
13 فروری 2025 کو، متاثرہ کی ماں نے بومنہلّی پولیس اسٹیشن میں دونوں ملزمان کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت شکایت درج کرائی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے وکی کو اسی دن گرفتار کر لیا، جبکہ کانسٹیبل ارون تھونپا کو کچھ دن بعد حراست میں لیا گیا۔ دونوں ملزمان کو 14 دن کی عدالتی حراست میں پرپنا اگراہارا جیل بھیج دیا گیا ہے۔
*پولیس کا ردعمل
بنگلورو پولیس کمشنر بی. دیانند نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا، "کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور نابالغ لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی کے لیے پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔” انہوں نے یقین دلایا کہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی اور مجرموں کو سخت سزا دی جائے گی۔
یہ واقعہ پولیس کے نظام پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے، جہاں انصاف کی امید لے کر آنے والی متاثرہ کو تحفظ دینے والے ہی درندہ بن گئے۔ ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔