شاملی موب لنچنگ کو سامنے لانے کی وجہ سے صحافیوں کے خلاف کارروائی کو کوگٹو میڈیا فاؤنڈیشن نے بتایا صحافت پر حملہ، مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ

Spread the love

دہلی (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس) اُتر پردیش پولیس نے آزاد صحافی وسیم اکرم تیاگی اور آزاد صحافی ذاکر علی تیاگی کے خلاف فساد بھڑکانے کے الزام کے تحت کئی دفعات میں مقدمہ درج کیا ہے،دونوں صحافیوں سمیت 05 افراد پر یہ مقدمہ درج ہوا ہے

اُتر پردیش پولیس نے صحافی وسیم اکرم تیاگی و ذاکر علی تیاگی پر یہ مقدمہ اُن کے اُن ٹویٹس کی وجہ سے کیا ہے جس میں انہوں نے شاملی کے جلال آباد میں فیروز قریشی نامی مسلم نوجوان کی موب لینچنگ کو سامنے لایا تھا

واضح ہو کہ گزشتہ دنوں فیروز قریشی پر پنکی،پنکج،راجندر سمیت ایک بھیڑ نے حملہ کیا جس میں فیروز زخمی ہوا اور ہسپتال میں دم توڑ دیا تھا

اُتر پردیش پولیس نے جہاں صحافیوں پر مقدمے دائر کیے ہیں تو وہیں دہلی سے گراؤنڈ رپورٹ کے لئے شاملی گئے "دی آبزرور پوسٹ” کے بانی ایڈیٹر و الجزیرہ،مکتوب سمیت دیگر اہم عالمی و ملکی میڈیا اداروں کیلئے لکھنے والے صحافی میر فیصل کو دھمکی دیتے ہوئے رپورٹنگ کرنے سے روک دیا

کوگٹو میڈیا فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری علی جاوید نے اُتر پردیش پولیس کی اس غیر ذمّہ دارانہ کارروائی کی مذمت کیا ہے اور اُتر پردیش پولیس سے مانگ کیا ہے کہ فوری طور پر مقدمات واپس لئے جائیں

کوگٹو میڈیا فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری علی جاوید نے اُتر پردیش حکومت سے بھی مانگ کیا ہے کہ صوبے میں صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے

کوگٹو میڈیا فاؤنڈیشن پوری صحافتی برادری کے ساتھ مکمل مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے اور صحافیوں و صحافت پر ہو رہے ہر حملے کو روکنے کے لئے ممکن اقدامات کیلئے تیار ہے

Leave a Comment