اپوزیشن کے دباؤ کے بعد مرکز کا یو ٹرن: بیگوسرائے میں ہی رہے گا مکئی ریسرچ سینٹر، وزیر زراعت کا بڑا اعلان

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

بیگوسرائے میں واقع مکئی تحقیقاتی مرکز کے کرناٹک منتقلی کی خبروں کے درمیان، مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے لوک سبھا میں واضح کیا کہ یہ ادارہ بیگوسرائے میں ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا، "ہم چھینتے نہیں، نیا کھولنے کا کام کرتے ہیں۔”

اس سے قبل، اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے 17 مارچ کو ایک خط جاری کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ مرکزی حکومت بیگوسرائے کے مکئی تحقیقاتی مرکز کو کرناٹک کے شیوموگا میں منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا، "آخر بہار اور بہار کے کسانوں سے کیا مسئلہ ہے وزیر اعظم نریندر مودی، این ڈی اے اور بی جے پی کو؟”

ان الزامات کے بعد، بیگوسرائے سے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے 18 مارچ کو ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ محض ایک افواہ ہے اور تحقیقاتی مرکز کہیں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا، "افواہوں سے سیاست کرنے والوں کو بتا دوں کہ مودی حکومت میں صرف ترقی کا کام ہوتا ہے۔”

وزیر زراعت کے اس وضاحتی بیان کے بعد، جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ للن سنگھ نے بھی تیجسوی یادو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ تیجسوی یادو جی رات کو خواب دیکھتے ہیں اور صبح اس پر ردعمل دیتے ہیں۔”

اس پورے معاملے سے واضح ہے کہ بیگوسرائے کا مکئی تحقیقاتی مرکز اپنی جگہ برقرار رہے گا، جبکہ کرناٹک میں ایک نیا مرکز قائم کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر زراعت کے اس بیان سے بہار کے کسانوں اور مقامی عوام میں خوشی کی لہر ہے۔

Leave a Comment