لالو پرساد یادو سے سی.بی.آئی پوچھ تاچھ معاملے میں نیتاؤں کی آپس میں تکرار

Spread the love

پٹنہ(مہتاب عالم /انصاف ٹائم ) دہلی میں لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی کے گھر پر "لینڈ فور جوب” معاملے میں سی بی آئی کی پوچھ تاچھ پر بہار میں سیاست کافی تیز ہو گئی ہے معاملے میں اپوزیشن متحد ہو کر بی جے پی پر حملہ آ ور ہو گئی ہے

وہیں بی جے پی کی طرف سے بھی رویشنکر پرساد نے آر جے ڈی سمیت پورے اپوزیشن سے تیکھا سوال پوچھ دیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ "کیا کرپشن کے ملزمان پر کسی طرح کی کاروائی نہیں ہونی چاہئے، کیا اسکی تفتیش نہیں ہونی چاہیے؟ لالو جی کو چارہ معاملے میں سزا ہوئی ہے یا نہیں؟ اُس وقت بھی کہا گیا تھا کی اٹل جی اور بی جے پی والے بے بُنیاد کام کر رہے ہیں اس کا جواب وہ دینگے کیا؟

اِس معاملے میں لالو پرساد کی بیٹی روہنی اچاریہ اور بیٹا تيجسوی یادو نے بی جے پی پر حملہ بولا ہے تیجسوی یادو نے کہا کہ "اگر لالو جی بی جے پی سے ہاتھ ملا لیتے تو وہ آج ہندوستان کے بادشاہ ہریش چندر ہوتے، نام و نہاد چارہ گھوٹالہ دو منٹ میں بھائی چارہ گھوٹالہ ہو جاتا اگر لالو جی کا ڈی این اے بدل جاتا تو”

وہیں روہنی اچاریہ نے کہا کہ "عوام سب دیکھ رہی ہے اور سمجھ رہی ہے کہ کیسے بی جے پی کے لیڈر ڈیلر بن کر مُلک کی سرکاری جائیداد کو کوڑیوں کے بھاؤ میں اپنے سرمایہ کاروں کے ہاتھوں نیلام کر رہی ہے اور آنے والی نسلوں کا مستقبل تاریک کر رہی ہے اسکا خمیازہ انہیں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنی شکست کی شکل میں دیکھنے کو ملے گا”

یہ گھوٹالہ اُس وقت کا ہے جب لالو پرساد یادو ریل منتری تھے دعویٰ ہے کی لالو یادو نے ریل منتری رہنے کے دوران ریلوے میں لوگوں کو نوکری دینے کے بدلے اُن سے زمین لي تھی، لالو یادو 2004 سے 2009 تک ریل منتری تھے یہ پہلا گھوٹالہ نہیں ہے جس میں لالو فیملی پھنسا ہے لالو یادو چارہ گھوٹالہ سے جُڑے پانچ معاملوں میں مجرم قرار دیے جا چُکے ہیں کُل ملاکر پانچوں معاملوں میں لالو یادو کو 32.5 سال قید کی سزا ملی ہے اور اُن پر 1.55 کروڑ روپئے کا جرمانہ لگایا گیا ہے

Leave a Comment