بکسر سے کھڑگے کی سیاسی شعلہ بیانی، مودی-نتیش پر شدید حملہ، مہاگٹھ بندھن کی حکمت عملی میں تیزی

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات 2025 کی آہٹ کے ساتھ ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ اتوار کو کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بکسر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر سخت حملہ کیا۔

کھڑگے نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کے اتحاد کو "موقع پرست” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جوڑی صرف اقتدار کی کرسی کے لیے بنی ہے، جو بہار کے عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے وقف (ترمیمی) ایکٹ کے حوالے سے بھی بی جے پی اور آر ایس ایس پر الزام عائد کیا کہ یہ قانون اقلیتی برادریوں کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی ایک سازش ہے۔

اس ریلی کے ذریعے کانگریس نے دلت اور پسماندہ طبقات کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی، جسے "جے بھیم، جے باپو، جے سنویدھان” کا نام دیا گیا۔

مہاگٹھ بندھن کی جانب سے 24 اپریل کو پٹنہ میں ایک اہم میٹنگ ہونے جا رہی ہے، جس میں سیٹوں کی تقسیم اور وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے اراکین اسمبلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ عوام کے درمیان جا کر این ڈی اے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مہم چلائیں اور مہاگٹھ بندھن کو مضبوط کریں۔

ادھر، جے ڈی یو نے بھی اپنی حکمت عملی واضح کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے پارٹی کی ریاستی عاملہ کی میٹنگ میں اعلان کیا کہ 2025 کا اسمبلی انتخاب این ڈی اے کے ساتھ مل کر لڑا جائے گا، اور ان کا ہدف 225 سیٹیں جیتنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 34 لاکھ روزگار پیدا کرنے کا وعدہ پورا کیا جائے گا۔

بہار کی سیاست میں کانگریس کی پوزیشن کافی عرصے سے کمزور رہی ہے۔ ایسے میں بکسر سے شروع ہونے والی یہ انتخابی مہم پارٹی کے لیے کتنی فائدہ مند ہوگی، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ تاہم، گروہ بندی اور اندرونی اختلافات پارٹی کے لیے ایک بڑی چنوتی بنے ہوئے ہیں۔

Leave a Comment