اِنصاف ٹائمس ڈیسک
پٹنہ یونیورسٹی ایک بار پھر پرتشدد واقعات کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ ہفتہ کی دیر رات مِنتو ہاسٹل اور کیوینڈش ہاسٹل کے طلبہ کے درمیان جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ پتھراؤ اور بمباری تک نوبت آ گئی۔
ذرائع کے مطابق، یونیورسٹی کیمپس میں تقریباً تین سے چار دیسی بم پھوڑے گئے، جس سے علاقے میں افراتفری مچ گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پیر بہور تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی اور کارروائی کرتے ہوئے 13 طلبہ کو حراست میں لے لیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ جمعرات کے روز کچھ طلبہ شیلا ماتا مندر کے بھنڈارے میں شامل ہونے کے لیے کرشن گھاٹ کے راستے سے جا رہے تھے، جہاں کسی بات کو لے کر ان کے درمیان کہا سنی ہو گئی تھی۔ یہی تنازع ہفتہ کی رات شدت اختیار کر گیا۔
واقعے کے بعد پٹنہ یونیورسٹی کیمپس میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ پولیس نے علاقے میں اضافی فورس تعینات کر دی ہے اور حالات پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زیرِ حراست طلبہ سے پوچھ گچھ جاری ہے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پٹنہ یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی اس واقعے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تحقیقات کے احکامات دے دیے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طلبہ کے درمیان امن قائم رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔