بمبئی ہائی کورٹ نے وکیل صادق قریشی کو ضمانت دی، پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے منسلک الزامات میں شواہد کی کمی کا حوالہ

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز وکیل شیخ صادق اسحاق قریشی کو ضمانت دے دی، جنہیں ستمبر 2022 میں کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) سے مبینہ تعلقات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ استغاثہ قریشی کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا جو یہ ثابت کر سکے کہ وہ کسی دہشت گردانہ سرگرمی میں ملوث تھے یا انہوں نے دوسروں کو ایسی کارروائیوں پر اکسایا تھا۔

کیس کا پس منظر

مہاراشٹر اینٹی ٹیررزم اسکواڈ (ATS) نے قریشی کو تعزیراتِ ہند کی دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش)، 121-A (حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش)، 153-A (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کی دفعہ 13(1)(B) کے تحت گرفتار کیا تھا۔ استغاثہ کا الزام تھا کہ قریشی نے قانون کی اپنی سمجھ بوجھ کا استعمال نوجوانوں کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کرنے کے لیے کیا۔

عدالت کی رائے

جسٹس سارنگ کوتووال اور ایس ایم موڈک پر مشتمل بینچ نے مشاہدہ کیا کہ استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ قریشی نے کوئی جرم کیا ہے یا کسی کو بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے پر اکسایا ہے۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ استغاثہ کے مطابق چارج شیٹ میں 250 سے زائد گواہان شامل تھے اور وہ ان میں سے 60 کو پیش کرنا چاہتے تھے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مقدمہ جلد مکمل ہونے والا نہیں تھا۔

عدالت نے کہا کہ استغاثہ کے پاس قریشی کے خلاف خاطر خواہ ثبوت موجود نہیں ہیں، اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے۔ یہ فیصلہ عدالتی نظام میں انصاف اور شواہد کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، خاص طور پر جب کسی شخص کی آزادی کا سوال ہو۔

Leave a Comment