کرناٹک کے سابق وزیر اور بی جی پی کے سینئر نیتا کے ایس اشيو رپپہ کے ایک بار پھر سرخیوں میں ہے اپنے بیان کو لیکر اُنہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کی مسلمانو سے تباہ کئے گئے مندروں کی زمین پر بنی مسجدوں کو خالی کرنے کو کہا ہے اشيو رپپہ نے ایسا نہ کرنے پر سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی وارننگ بھی دی اتوار کو بیل گاوی میں اشيو رپپہ ہندو کارکنان کے کانفرنس کو خطاب کر رہے تھے اِس دوران اُنہوں نے کہا کہ متھورا سمیت دو اور جگہ کو لے کر خیال کیا جا رہا ہے ایک بار عدالت کا فیصلہ آ جانے دیجئے چاہے آج ہو یا پھر کل ہم مندروں تعمیر ک لیے آگے بڑھینگے اسے لیکر کوئ شک نہیں ہونا چاہئےسابق وزیر اشیو رپپہ یہیں پے نہیں رکے ایسی جگہ پر جہاں مسجدوں کو بنایا گیا ہے یہ آپکے لیئے فائدے مند ہوگا مسلمان اُنہیں اپنی مرضی سے خالی کر دیں یہ پہلہ موقعہ نہیں ہے کی بی جی پی کے اس فائربرانڈ نیتا ک بیان پر ہنگامہ ہوا ہے پچھلے سال دسمبر میں بھی ایشور رپپہ نے کُچھ اسی طرح کی بات کہی تھی کی مندروں کو توڑ کر بنائی گئی مسجد کو نہیں چھورنگے گڈگ میں صحافی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کی ایسی ایک بھی مسجدِ ٹکنی والی نہیں ہے اور کہا کی یہ میری اپنی راۓ ہے میں یہ عہد کرونگا اور کہونگا کی بھارت ہندو راشٹر بنے گا بی جی پی نیتا نے کہا کی 22 جنوری کو پوری دُنیا کی نگاہیں ایودھیا پر ہونگی کاشی وشو ناتھ مندر کا معاملہ کو لیکر عدالت کی کارروائی ہندوؤں کے طرف ہے ساتھ ہی متھورا میں کرشن مندر کے لیئے سروے کا حُکم دیا جا چکا ہے آگے اُنہوں نے کہا کی سب کُچھ ایک کے بعد ایک ہونے والا ہے