بہار کا تاریخی بجٹ:خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کے لیے نئی امیدیں

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

مالی سال 2025-26 کے لیے بہار حکومت نے 3.17 لاکھ کروڑ روپے کا تاریخی بجٹ پیش کیا ہے، جو ریاست کی ترقی کے لیے ایک نیا رخ متعین کر سکتا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ و وزیر خزانہ سمرات چودھری نے اسمبلی میں اس بجٹ کو پیش کرتے ہوئے مختلف شعبوں کے لیے اہم اعلانات کیے۔

زراعت اور دیہی ترقی

حکومت نے زراعت کے استحکام کے لیے چوتھا زرعی روڈ میپ نافذ کیا ہے، جس کا مقصد 2028 تک زرعی اور متعلقہ شعبوں میں تقریباً 1.2 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہے۔ اس سے دیہی معیشت کو مضبوطی ملے گی اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات

بجٹ میں خواتین کی معاشی ترقی کے لیے خصوصی اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں۔ خواتین تاجروں کو چھوٹے، درمیانے اور بڑے کاروبار میں اضافی سبسڈی دی جائے گی تاکہ وہ خود کفیل بن سکیں۔ دلت خواتین کے لیے بھی خصوصی سہولتیں دی گئی ہیں تاکہ سماج کے تمام طبقات کی یکساں ترقی ممکن ہو سکے۔

نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع

حکومت نے 6 لاکھ سرکاری نوکریوں کا اعلان کیا ہے، جن میں پولیس کانسٹیبل اور اساتذہ کی بڑی بھرتیاں شامل ہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ انتخابات سے پہلے 3 لاکھ نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں گی، جبکہ بقیہ 3 لاکھ نوکریاں نئی حکومت کے قیام کے بعد فراہم کی جائیں گی۔

کھیل اور سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات

ریاست میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے نئی اسپورٹس پالیسی نافذ کی گئی ہے، جس کے تحت اولمپک کھیلوں کے لیے کھلاڑیوں کو تیار کیا جائے گا اور کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا۔ سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے نئی ٹورازم پالیسی نافذ کی گئی ہے، جس کے تحت 10 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری پر 30% تک سبسڈی دی جائے گی۔

الیکٹرک وہیکل پالیسی

ماحولیاتی تحفظ کے پیش نظر بہار حکومت نے 2023 میں الیکٹرک وہیکل پالیسی نافذ کی ہے۔ اس پالیسی کے تحت 10,000 دو پہیہ گاڑیوں پر فی کلوواٹ 5,000 روپے (زیادہ سے زیادہ 10,000 روپے) کی سبسڈی دی جائے گی۔ اسی طرح، 1,000 چار پہیہ گاڑیوں پر فی کلوواٹ 10,000 روپے (زیادہ سے زیادہ 1.25 لاکھ روپے) کی سبسڈی دی جائے گی، جبکہ درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے لیے یہ حد 1.5 لاکھ روپے تک ہے۔

آئی.ٹی اور سرمایہ کاری

بہار میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے لیے 2024 کی نئی آئی ٹی پالیسی نافذ کی گئی ہے، جو اگلے 5 سالوں تک مؤثر رہے گی۔ اس سے آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ، بہار بزنس کنیکٹ کے ذریعے 50,503 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں، جس سے ریاست میں صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا۔

اپوزیشن کا ردعمل

بجٹ پیش ہونے سے قبل ہی اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر "محض اعلانات کی سیاست” کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے بجٹ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

کیا یہ بجٹ بہار کو نئی سمت دے گا؟

اس بجٹ کے ذریعے نتیش حکومت نے ریاست کی مجموعی ترقی، خصوصاً خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر زور دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ان اسکیموں کے اثرات زمینی سطح پر کس حد تک دیکھنے کو ملتے ہیں۔

Leave a Comment