اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار کے بھاگلپور ضلع سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک شادی شدہ خاتون، ورشا، اپنے شوہر کو چھوڑ کر اپنی سہیلی سونم کے ساتھ فرار ہو گئی ہے۔ دونوں خواتین پچھلے 15 دنوں سے لاپتہ ہیں، اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کے درمیان ہم جنس پرستانہ تعلقات ہو سکتے ہیں۔
اہل خانہ کی پریشانی اور پولیس میں شکایت
ورشا کے شوہر اور اہل خانہ نے دونوں خواتین کی گمشدگی کی رپورٹ مقامی تھانے میں درج کرائی ہے۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ ورشا اور سونم کے درمیان گہری دوستی تھی، لیکن انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہ ایسا قدم اٹھائیں گی۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور دونوں کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔
ہم جنس پرستی اور سماجی نظریہ
یہ واقعہ معاشرے میں ہم جنس پرستانہ تعلقات کے بارے میں موجود تصورات اور چیلنجز کو اجاگر کرتا ہے۔ حالانکہ ہندوستان میں ہم جنس پرستی کو قانونی حیثیت حاصل ہو چکی ہے، لیکن سماجی طور پر اسے مکمل طور پر قبول نہیں کیا گیا ہے۔ اس وجہ سے، ایسے تعلقات میں شامل افراد اکثر خاندان اور معاشرے کے خوف سے اپنے رشتے کو چھپانے یا بھاگنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
دیگر مشابہہ واقعات
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ایسا واقعہ سامنے آیا ہو۔ لکھنؤ میں بھی دو لڑکیاں گھر سے بھاگ کر ہم جنس شادی کر چکی ہیں اور چار سال تک اس حقیقت کو چھپائے رکھا۔ بعد میں انہوں نے اپنے اہل خانہ کو حلف نامہ بھیج کر اپنے رشتے کے بارے میں آگاہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ ان کے تعلق میں مداخلت نہ کریں۔
بھاگلپور کا یہ واقعہ معاشرے میں بدلتے ہوئے رشتوں اور ذاتی آزادی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ضروری ہے کہ ہم تمام افراد کے حقوق اور ان کی پسند کا احترام کریں تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے اپنی زندگی کے فیصلے لے سکیں۔