گوپال گنج میں دھیریندر شاستری کا ہندو راشٹر کا نعرہ "میرے پاگلوں، ہم ہندو راشٹر کے لیے نکلے ہیں”

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

باگیشور دھام کے پیٹھا دھیشور پنڈت دھیریندر کرشن شاستری نے بہار کے ضلع گوپال گنج کے بھورے پرکھنڈ کے رام نگر میں منعقدہ پانچ روزہ ہنومنت کتھا کے افتتاحی اجلاس میں ہندو راشٹر کے قیام کے لیے زوردار نعرہ بلند کیا۔ انہوں نے عقیدت مندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا "میرے پاگلوں، ہم ہندو راشٹر کے لیے نکلے ہیں”

بہار سے ہندو راشٹر کی آواز بلند کرنے کا اعلان

دھیریندر شاستری نے بہار کی سرزمین کو "علم کی سرزمین” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ہندو راشٹر کی آواز یہیں سے اٹھے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ "اگر مجھے بہار آنے سے روکا گیا تو میں یہیں اپنا مٹھ (آشرم) قائم کر دوں گا۔” انہوں نے بہار کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "میں یہاں اپنے پاگلوں سے ملنے آیا ہوں، جو کہ سورماؤں (بہادروں) کی زمین ہے۔”

اورنگزیب کے حوالے سے دھیریندر شاستری کا بیان

اس سے قبل، دھیریندر شاستری نے کشی نگر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اورنگزیب تنازع پر کہا تھا کہ "یہ ملک کا بدقسمتی ہے کہ چھترپتی شیواجی، ویر سنبھاجی اور مہارانا پرتاپ جیسے سورماؤں کے دیش میں اورنگزیب کی تعریف کی جا رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ "اب دیش کی دشا اور دشا (حالت اور سمت) دونوں بدل رہی ہیں، اور قدیم بھارتی سنسکرتی (ثقافت) کا پرچم دوبارہ لہرائے گا۔”انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو دوبارہ ہندو راشٹر بنانے کی ضرورت ہے۔

جھانسی میں حملے کا الزام

دھیریندر شاستری نے حالیہ دنوں میں جھانسی میں ہندو ایکتا یاترا نکالی تھی، جس کے دوران ان پر موبائل پھینک کر حملہ کیے جانے کا الزام ہے۔ تاہم، انہوں نے اسے ایک عقیدت مند کی غلطی قرار دیا اور کسی سازش سے انکار کیا۔

سیاسی ردعمل اور تنقید

بہار میں دھیریندر شاستری کے ہندو راشٹر کے بیانات پر سیاسی حلقوں سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ اپوزیشن لیڈران نے کہا کہ "ایسے بیانات دے کر لوگ دیش کو برباد کرنا چاہتے ہیں۔” لوگوں نے کہا کہ "بھارت ایک سیکولر ملک ہے، اور اس کے دستور کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی۔”

Leave a Comment