اورنگ آباد: مسلم خاتون کانسٹیبل نے SHO ریتیش اپادھیائے پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات لگائے، کہا – "بیڈ شیئر کرنے کو کہتا تھا، گاڑی میں فحش ویڈیوز دکھاتا تھا

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

بہار کے ضلع اورنگ آباد کے ڈھیبرا تھانہ میں تعینات ایک مسلم خاتون کانسٹیبل نے تھانہ انچارج (SHO) ریتیش کمار اپادھیائے پر جنسی ہراسانی اور ذہنی اذیت کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ خاتون کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ SHO کی نیت صاف نہیں تھی اور وہ بار بار اسے بیڈ شیئر کرنے کی بات کہتا تھا۔ خاتون نے الزام لگایا کہ SHO اسے گاڑی میں بٹھا کر فحش ویڈیوز بھی دکھاتا تھا۔

اس سنسنی خیز الزام کے بعد پولیس محکمے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ متاثرہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "میں نے ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی انجام دی، مگر SHO کی نظروں کا انداز ٹھیک نہیں تھا۔ وہ بار بار تنہائی میں بلا کر فحش باتیں کرتا، اور گاڑی میں بٹھا کر فحش ویڈیوز دکھاتا۔ جب میں نے مخالفت کی تو مجھے ذہنی طور پر ہراساں کرنے لگا۔”

انتظامیہ کی خاموشی پر سوالات

اس معاملے کو لے کر مقامی عوام اور سوشل میڈیا صارفین پولیس انتظامیہ کی خاموشی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسے افسران پر فوراً معطلی اور سخت کارروائی ہونی چاہیے تاکہ پولیس میں خواتین کی عزت اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

حقوقِ نسواں تنظیموں کا ردعمل

خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی کئی تنظیموں اور سماجی کارکنان نے اس واقعے پر تشویش ظاہر کی ہے اور SHO کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Comment