مظفر پور: انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ، 13 سالہ بچی کے ساتھ جنسی تشدد کی کوشش

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

مظفر پور ضلع میں انسانیت کو شرمندہ کر دینے والا ایک دردناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ اورائی تھانہ علاقے کے رتوارہ مغربی پنچایت میں 14 مارچ کی رات ہولی کے موقع پر کچھ درندہ صفت افراد نے 13 سالہ نابالغ لڑکی کو گھر سے اٹھا کر کھیت میں لے جا کر جنسی تشدد کی کوشش کی۔ جب متاثرہ لڑکی نے شور مچایا تو ملزموں نے چاقو کی نوک پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ دیہاتیوں کے موقع پر پہنچنے پر ملزمین بھاگنے لگے، لیکن ایک کو پکڑ لیا گیا جبکہ چار فرار ہو گئے۔

واقعے کی تفصیل

متاثرہ لڑکی کے گھر والوں کے مطابق، 14 مارچ کی رات تقریباً 9:30 بجے گاؤں کے ہی رویندر کمار (والد—رام بابو سہانی)، کرشن نندن کمار (والد—شیتل سہانی) اور چار دیگر نامعلوم ملزمین گھر میں گھس کر معصوم بچی کو اغوا کر کے لے گئے۔ ملزمین نے لڑکی کا منہ بندھ کر کھیت کی طرف لے جا کر اس کے ساتھ وحشیانہ حرکت کرنے کی کوشش کی۔ جب لڑکی نے مزاحمت کی تو ملزمین نے اس کی گردن اور پیٹ پر چاقو رکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

ادھر لڑکی کی چیخ و پکار سن کر آس پاس کے لوگ دوڑ پڑے، جس پر ملزمین گھبرا کر بھاگنے لگے۔ دیہاتیوں نے بھاگتے ہوئے رویندر کمار کو پکڑ لیا، جبکہ کرشن نندن کمار رومال چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی 112 ٹیم موقع پر پہنچی اور پکڑے گئے ملزم کو گرفتار کر کے تھانہ لے گئی۔

ملزمین کی دھمکیاں، چار اب بھی فرار

متاثرہ کے والد نے اورائی تھانہ میں مقدمہ درج کروایا، جس کے بعد پولیس نے POSCO ایکٹ اور دیگر سنگین دفعات کے تحت کیس رجسٹر کیا۔ اس واقعے میں ایک خاتون کے ملوث ہونے کا بھی شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پولیس کی کارروائی کے باوجود کرشن نندن کمار فرار رہا۔ 17 مارچ کو شام 6:03 بجے تھانہ انچارج راجہ سنگھ کی قیادت میں اسے گرفتار کیا گیا۔ وہ گاؤں لوٹ کر متاثرہ اور اس کے خاندان کو گالیاں دے رہا تھا اور گھر کے پاس جھونپڑی میں چھپا ہوا تھا۔ پولیس نے اسے گرفتار کر جیل بھیج دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، دیگر چار ملزمین اب بھی فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ اس دوران مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ملزم پक्ष مسلسل متاثرہ لڑکی کے والد کو دھمکیاں اور لالچ دے رہا ہے۔ گرفتار ملزم رویندر کمار کے چچا رام لکشمی سہانی کی جانب سے متاثرہ خاندان پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

پولیس کارروائی اور عدالتی عمل

17 مارچ کو متاثرہ لڑکی نے عدالت کے سامنے اپنا بیان درج کروایا۔ دیگر فرار ملزمین کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ہی تمام مجرموں کو عدالت کے سامنے لایا جائے گا۔

اس گھناؤنے واقعے نے علاقے میں شدید اضطراب پھیلا دیا ہے، اور مقامی افراد متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کی مطالبہ کر رہے ہیں۔

Leave a Comment