پہلگام حملے کے بعد سوشل میڈیا پوسٹس پر کریک ڈاؤن: آسام میں گرفتاریوں کی تعداد 92 تک پہنچی

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

آسام پولیس نے سوشل میڈیا پر مبینہ اشتعال انگیز پوسٹس کے الزام میں دو مزید افراد کو گرفتار کیا ہے، جس کے بعد رواں سال اپریل میں پہلگام حملے کے بعد سے اب تک کل گرفتار شدگان کی تعداد 92 ہو گئی ہے۔ یہ معلومات آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے دی ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے جو سوشل میڈیا پر غیر ذمہ دارانہ یا فرقہ وارانہ نوعیت کی پوسٹس کر کے معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہماری حکومت سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے والے کسی بھی عنصر کو برداشت نہیں کرے گی۔ سوشل میڈیا پر ہر قدم پر نظر رکھی جا رہی ہے۔”

آسام پولیس کے مطابق، گرفتار شدگان میں اکثریت نوجوانوں کی ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد مختلف پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض مواد شیئر کیا۔ پولیس نے کہا کہ ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور مختلف تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اپریل 2025 میں جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا، جس پر کئی ریاستوں نے نظر رکھنا شروع کر دی۔

آسام پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کا ذمہ داری سے استعمال کریں اور اشتعال انگیز یا جھوٹی خبروں کو شیئر کرنے سے گریز کریں۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Leave a Comment