اِنصاف ٹائمس ڈیسک
اترپردیش کے علی گڑھ کے عبدالکریم چوک میں واقع عبدالکریم مسجد پر ہولی کے دوران کچھ شرپسند عناصر نے رنگ پھینکنے اور مذہبی نعرے لگانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔
مسجد کو پہلے ہی ترپال سے ڈھانپ دیا گیا تھا تاکہ اسے رنگوں سے محفوظ رکھا جا سکے، لیکن اس کے باوجود کچھ نوجوانوں نے مسجد پر رنگ پھینکا اور اس کے سامنے گانے بجاتے ہوئے مذہبی نعرے لگائے۔ اس عمل کو جان بوجھ کر اشتعال انگیزی کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
امن و امان پر سوالات
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب انتظامیہ نے ہولی کے دوران امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے تھے۔ حساس علاقوں میں واقع مساجد کو ہر سال ترپال سے ڈھانپنے کی روایت رہی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے تنازعے سے بچا جا سکے۔ اس سال بھی انتظامیہ اور مسجد انتظامیہ نے مسجد کی حفاظت کے لیے ترپال لگایا تھا، لیکن اس کے باوجود شرپسندوں نے اس کی خلاف ورزی کی۔
انتظامیہ نے کیا اقدامات کیے؟
مسجد انتظامیہ کمیٹی کے سرپرست حاجی محمد اقبال نے بتایا کہ انہوں نے پہلے ہی انتظامیہ سے مسجد کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی درخواست کی تھی۔ اس کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا، جس سے کمیونٹی میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ علاقے میں اضافی سیکیورٹی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
سماجی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل
مقامی کمیونٹی رہنماؤں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ انتظامیہ نے حساس علاقوں میں نگرانی بڑھا دی ہے اور کمیونٹی رہنماؤں کے ساتھ مل کر امن کمیٹیوں کا قیام کیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
اس واقعے نے ایک بار پھر مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اس صورتحال میں تمام برادریوں کو مل کر ایک دوسرے کے عقائد اور مذہبی جذبات کا احترام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تہواروں کو پرامن اور خیرسگالی کے ساتھ منایا جا سکے اور کسی بھی قسم کے تنازعے سے بچا جا سکے۔