اِنصاف ٹائمس ڈیسک
تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے سائبرآباد علاقے میں واقع رایدورگم کے شیخ پیٹ علاقے میں منگل کی رات مبینہ ہندوتو نظریہ رکھنے والے نوجوانوں نے تین مسلم نوجوانوں پر جان لیوا حملہ کیا اور اُن سے زبردستی ’جے شری رام‘ کے نعرے لگوائے۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے، جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
واقعہ منگل کی رات تقریباً 12:10 بجے ’چائے چسکا‘ ہوٹل پر پیش آیا، جہاں تین مسلم نوجوان چائے پی رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق، اچانک موٹر سائیکلوں پر سوار کچھ افراد آئے اور انہوں نے لوہے کی راڈ اور ڈنڈوں سے ان نوجوانوں پر حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے ہوٹل اور قریبی پان کی دکان میں توڑ پھوڑ بھی کی، فرنیچر کو نقصان پہنچایا اور مسلم نوجوانوں کو گھسیٹ کر مارا پیٹا
متاثرہ نوجوانوں نے الزام لگایا کہ حملے کے دوران ان سے زبردستی ’جے شری رام‘ کے نعرے لگوائے گئے۔ یہ واقعہ مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
رایدورگم پولیس نے اس واقعے پر تین مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کے مطابق، حملہ آوروں کی شناخت کے لیے جائے وقوعہ کے آس پاس نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کھنگالی جا رہی ہے اور جلد ہی مجرموں کو گرفتار کیا جائے گا۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا، ’’ہم اس واقعے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ مذہبی جذبات کو بھڑکانے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘
بدھ کے روز مقامی مسلم آبادی نے رایدورگم پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جس کے باعث علاقے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
چند روز قبل عید الاضحیٰ کے موقع پر عطا پور اور جال پلی علاقوں میں بھی فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعات پیش آئے تھے۔ ایسے میں رایدورگم کا یہ واقعہ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو حیدرآباد میں اقلیتی برادری کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں کی نشاندہی کرتا ہے