"تین یونیورسٹیاں، ایک آواز: دہشت گردی کے خلاف طلبہ کا اتحاد، MANUU، AMU اور JMI میں کینڈل مارچ

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

کشمیر کے پہلگام میں ہوئے خوفناک دہشت گرد حملے میں 26 بےگناہ شہریوں کی ہلاکت پر ملک بھر میں غم و غصے کا ماحول ہے۔ اس حملے کے خلاف ملک کی تین مرکزی یونیورسٹیوں—جامعہ ملیہ اسلامیہ (JMI)، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (MANUU)، اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (AMU)—کے طلبہ نے شمع روشن کر کے دہشت گردی کے خلاف یکجہتی اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ: شمعِ امن جلائی گئی

دہلی میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آج طلبہ نے کینڈل مارچ نکالا اور پہلگام حملے میں جاں بحق ہونے والے 26 افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ طلبہ نے اس دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی اور اسے انسانیت پر حملہ قرار دیا۔ طالبات کی بڑی تعداد نے بھی مارچ میں شرکت کی اور امن، انصاف اور اتحاد کا پیغام دیا۔

مانو: "اسلام امن کا دین ہے، دہشت کا نہیں”

حیدرآباد میں واقع مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (MANUU) کے طلبہ نے کیمپس میں مارچ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ پی ایچ ڈی اسکالر طلحہ منان نے کہا: "ہم مسلمان اسلام کی اصل تعلیم پر یقین رکھتے ہیں، جو امن، انصاف اور انسانیت کا درس دیتا ہے۔ یہ حملہ اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔”

کشمیر سے تعلق رکھنے والے طالب علم مقدس کلاس نے کہا: "یہ حملہ صرف سیاحوں پر نہیں بلکہ کشمیر کی شناخت پر حملہ ہے۔ ہم کشمیر میں خوف نہیں، امن چاہتے ہیں۔”

اسکالر سوالح وکیل نے حکومت اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا: "یہ حملہ پلوامہ جیسی ناکامی ہے۔ حکومت کو عوام کی حفاظت کو ترجیح دینی چاہیے، نہ کہ نفرت پھیلانے کو۔”

اے.ایم.یو: "زخمیوں کی مدد کرنے والے مسلمانوں کو یاد رکھیں”
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں منعقدہ پرامن کینڈل مارچ میں طلبہ رہنما نوید فرقان نے کہا: "اس واقعے کے بعد مقامی مسلمانوں نے زخمیوں کی مدد کی، انہیں اسپتال پہنچایا۔ یہ انسانیت کی مثال ہے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔”

طلبہ نے دہشت گردی کے خلاف نعرے لگائے: ‘دہشت گردی مردہ باد’، ‘کشمیر میں امن زندہ باد’، اور ‘حکومت جواب دو’۔ بعض طلبہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا، اور الزام لگایا کہ بار بار ہونے والی سیکیورٹی ناکامیوں پر کوئی جواب دہی نہیں ہوتی۔

تینوں یونیورسٹیوں کے طلبہ کا مشترکہ پیغام

ان مارچوں نے یہ واضح کر دیا کہ ملک کے نوجوان، دہشت گردی اور تشدد کے خلاف متحد ہیں اور امن، بھائی چارہ اور انصاف چاہتے ہیں۔ ہر یونیورسٹی میں مارچ کا اختتام خاموش دعا اور شہداء کو خراجِ عقیدت کے ساتھ کیا گیا۔

Leave a Comment