آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور آئی.ایم.سی.آر نے وقف قانون مخالف تحریک روکی، پہلگام دہشت گرد حملے کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

جموں و کشمیر کے پہلگام میں پیش آئے دردناک دہشت گرد حملے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (AIMPLB) اور انڈین مسلمز فار سول رائٹس (آئی. ایم. سی. آر) سمیت دیگر شہری حقوق کی تنظیموں نے وقف ایکٹ میں مجوزہ ترمیمات کے خلاف جاری اپنی احتجاجی تحریک کو عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کے اظہار کے طور پر لیا گیا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وقف تحفظ مہم کے کنوینر ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ اس حملے میں تقریباً 28 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے شدید زخمی ہونے کی خبر انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ اسی لیے تین دن کے لیے تمام احتجاجی پروگراموں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر الیاس نے اپنے بیان میں مزید کہا، "یہ حملہ نہ صرف انسانیت کے خلاف ہے بلکہ ہمارے اجتماعی ضمیر پر بھی ایک حملہ ہے۔ ہم اس وقت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے غم میں شریک ہیں۔”

اسی دوران، آئی. ایم. سی. آر اور دیگر شہری حقوق کی تنظیموں نے 24 اپریل کو طے شدہ "وقف اراضی کے تحفظ پر عوامی اجلاس” کو بھی اگلی اطلاع تک ملتوی کر دیا ہے۔ تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس وقت ایک ایسے قومی سانحے میں شامل ہونا ضروری ہے جس میں ہم سب کو اپنے تمام اختلافات کو ایک طرف رکھ کر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ اور IMCR کے اس اقدام سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قوم و ملت کے مفادات کے لیے جدوجہد کے دوران بھی انسانی جذبہ اور حساسیت کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ تنظیموں کا کہنا ہے کہ تین دن کے بعد احتجاج دوبارہ شروع ہوگا اور اس کے بعد مزید تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔

Leave a Comment