اِنصاف ٹائمس ڈیسک
ایسٹر سنڈے کے دن احمد آباد کے او دھو علاقے میں واقع ایک چرچ میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے گھس کر امن سے چل رہی دعا کی محفل میں خلل ڈال دیا۔
الزام ہے کہ وی ایچ پی کے ارکان چاکو اور ڈنڈوں کے ساتھ چرچ میں داخل ہو کر عیسائی برادری کے افراد پر زبردستی مذہب کی تبدیلی کا الزام لگا رہے تھے۔
چرچ کی انتظامیہ نے اس واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی، لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ نہ تو کوئی گرفتاری عمل میں آئی اور نہ ہی اب تک کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مقامی شہریوں اور مذہبی تنظیموں نے پولیس کی خاموشی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
اس واقعہ نے مذہبی آزادی اور برادریوں کے درمیان ہم آہنگی کے بارے میں سنگین خدشات پیدا کیے ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ایسے حملے معاشرت میں نفرت اور اختلافات کو بڑھاوا دیتے ہیں، جو جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔
اس معاملے میں مزید کارروائی اور پولیس کی ذمہ داری پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔