اِنصاف ٹائمس ڈیسک
امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کا خواب دیکھنے والے بین الاقوامی طلبہ کے لیے ایک تشویشناک خبر سامنے آئی ہے۔
امریکی امیگریشن وکلا کی تنظیم (AILA) کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں اسٹوڈنٹ ویزا منسوخ کیے جانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور ان میں سے تقریباً 50 فیصد کیسز بھارتی طلبہ سے متعلق ہیں۔
ویزا منسوخی میں تیز اضافہ
تازہ آئی AILA کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چند مہینوں میں F-1 ویزا (طالبعلم ویزا) کی منسوخی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان واقعات میں اکثر طلبہ کو کسی واضح وجہ کے بغیر ایئرپورٹ پر روکا گیا، ان سے گھنٹوں پوچھ گچھ کی گئی اور پھر انہیں واپس ان کے ملک بھیج دیا گیا۔
بھارتی طلبہ سب سے زیادہ متاثر
رپورٹ کے مطابق ویزا منسوخی کے ان کیسز میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے بھارت کے طلبہ ہیں، جن کی تعداد کل متاثرہ طلبہ کا تقریباً 50 فیصد ہے۔
زیادہ تر طلبہ وہ ہیں جو STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھس) جیسے مضامین میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ پہنچے تھے۔
ایئرپورٹ پر حراست، فون اور لیپ ٹاپ ضبط
کئی واقعات میں بھارتی طلبہ کو امریکہ پہنچتے ہی ایئرپورٹ پر روک لیا گیا، ان کے فون اور لیپ ٹاپ ضبط کر لیے گئے، اور کئی گھنٹے حراست میں رکھا گیا۔
بعد میں انہیں ڈپورٹ کر دیا گیا، جس سے نہ صرف طلبہ بلکہ ان کے اہلِ خانہ کو بھی سخت ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
حکومت اور سفارت خانے سے کارروائی کی اپیل
تنظیم AILA نے امریکی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین معاملے پر فوری توجہ دے اور طلبہ کو منصفانہ قانونی عمل کا موقع فراہم کرے۔
ادھر بھارت میں کئی طلبہ تنظیموں اور تعلیمی ماہرین نے وزارتِ خارجہ اور امریکی سفارت خانے سے اس معاملے پر وضاحت مانگی ہے۔
تعلیم کا خواب خوفناک تجربہ بن رہا ہے
امریکہ طویل عرصے سے بھارتی طلبہ کے لیے اعلیٰ تعلیم کا اہم مرکز رہا ہے، مگر حالیہ واقعات سے امریکہ میں تعلیم کا خواب اب ایک خوفناک تجربہ بنتا جا رہا ہے۔
اگر یہ صورتحال برقرار رہی، تو مستقبل میں امریکہ کا تعلیمی اداروں کے لیے انتخاب متاثر ہو سکتا ہے۔