اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار میں شراب بندی کے باوجود اسمگلروں کے طریقے دن بہ دن مزید حیران کن ہوتے جا رہے ہیں۔
تازہ واقعہ کٹیہار ریلوے اسٹیشن سے سامنے آیا ہے، جہاں ایک خاتون نے برقعہ پہن کر غیر ملکی شراب کی اسمگلنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتاری دی۔
خاتون کی شناخت سندھیا دیوی کے طور پر کی گئی ہے۔
پیٹ اور کمر پر سیلو ٹیپ سے بندھی ہوئی تھیں شراب کی بوتلیں
محکمہ آبکاری اور ریلوے سکیورٹی فورس (RPF) کی مشترکہ کارروائی میں انکشاف ہوا کہ سندھیا دیوی نے اپنے پیٹ اور کمر پر سیلو ٹیپ کی مدد سے شراب کی بوتلیں چپکائی ہوئی تھیں۔ برقعہ پہن کر وہ اسٹیشن پر عام عورت کی طرح گھوم رہی تھی، لیکن اس کی چال ڈھال اور حرکات مشکوک لگنے پر جب تلاشی لی گئی تو پورا معاملہ سامنے آیا۔
شراب بندی کو چیلنج، اسمگلروں کے نئے انداز
بہار میں نتیش حکومت کی شراب بندی پالیسی کو نظر انداز کرتے ہوئے اسمگلر نت نئے طریقے اپنا رہے ہیں۔ کبھی سبزیوں کے تھیلوں میں، تو کبھی بچوں کے کھلونوں میں شراب چھپا کر لائی جاتی ہے۔ لیکن اس بار مذہبی اور ثقافتی علامت برقعے کا غلط استعمال کرتے ہوئے شراب کی اسمگلنگ کرنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔
ملزمہ کے خلاف قانونی کارروائی جاری
حکام کے مطابق سندھیا دیوی کو حراست میں لے کر بہار آبکاری قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے کہ وہ شراب کہاں سے لائی تھی اور کس کے لیے لے جا رہی تھی۔
شک ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ کسی بڑے اسمگلنگ نیٹ ورک سے جڑی ہو سکتی ہے۔
عوام میں غصہ، انتظامیہ پر سوالات
اس واقعے سے مقامی عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ریلوے اسٹیشن جیسے حساس مقامات پر بھی ایسی غیر قانونی سرگرمیاں جاری ہیں، تو شراب بندی قانون کی حقیقت پر سوال اٹھنا فطری ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ انتظامیہ اس معاملے کو کتنی سنجیدگی سے لیتی ہے اور آیا وہ اس نیٹ ورک کی جڑ تک پہنچ پاتی ہے یا نہیں۔