انصاف ٹائمس ڈیسک
12 اپریل کو آگرہ کے مضافاتی علاقے میں کرنی سینا اور دیگر راجپوت تنظیموں سے وابستہ ہزاروں افراد نے سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے راجیہ سبھا رکنِ پارلیمان رام جی لال سمن کے خلاف تلواریں، برچھیاں اور لاٹھیاں لے کر شدید احتجاج کیا۔ اس احتجاج نے ریاست کی سیاست میں گرماہٹ پیدا کر دی ہے۔
یہ احتجاج رام جی لال سمن کی جانب سے مبینہ طور پر راجپوت سماج کے خلاف دیے گئے بیان کے خلاف کیا گیا تھا۔ تاہم، سمن نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے “سیاسی سازش” قرار دیا ہے۔
اکھلیش یادو کا براہِ راست حملہ
سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کرنی سینا کے اس احتجاج کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے جوڑتے ہوئے کہا، “بی جے پی جان بوجھ کر دلت رہنماؤں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ رام جی لال سمن کے خلاف جو کچھ کیا گیا، وہ دلت مخالف ذہنیت کی مثال ہے۔”
ماحول کشیدہ، انتظامیہ الرٹ پر
اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ پولیس نے بھاری نفری تعینات کر دی ہے اور صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔