اِنصاف ٹائمس ڈیسک
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر آج سے "ہفتۂ تحفظ اوقاف” کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، جس کا مقصد وقف ایکٹ 2025 کے خلاف مسلمانوں کو منظم، بیدار اور ہوشیار کرنا ہے۔ ضلع مظفرپور میں اس اہم مہم کا افتتاح امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مجلس عمل، مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے مظفر پور کے پھلوریہ، کرما میں جمعہ سے قبل ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقف ایکٹ 2025 نہ صرف شریعت میں مداخلت ہے بلکہ یہ مذہبی آزادی اور دستور میں دیے گئے اقلیتوں کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ ایکٹ واپس لیا جانا چاہیے اور مسلمان اسے کسی بھی صورت قبول نہ کریں۔
انہوں نے کہا، "یہ تحریک شریعت کے تحفظ کی تحریک ہے، جیسا کہ ہم نے پہلے شہری حقوق کے لیے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تحریک چلائی تھی۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہفتۂ تحفظ اوقاف کے دوران مساجد میں خطابات، کارنر میٹنگز، انسانی زنجیر، اور برادران وطن کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل میٹنگز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ مسئلے کی حساسیت کو اجاگر کیا جا سکے۔
مفتی صاحب نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں، اوقاف پر پڑنے والے ممکنہ مضر اثرات کو سمجھیں، اور ہوشیار رہیں تاکہ کوئی بھی شخص حکومت کا نمائندہ بن کر ذاتی مفاد کے لیے اس تحریک کو نقصان نہ پہنچا سکے۔
اس موقع پر علاقے کے علماء، دانشور، اساتذہ اور عام مسلمان بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مجلس کا اختتام مولانا نظیر عالم ندوی (سابق پرنسپل مدرسہ احمدیہ، ابا بکر پور، ویشالی) کی دعا پر ہوا۔