انصاف ٹائمس ڈیسک
تمل ناڈو کے ضلع کوئمبتور کے گاؤں سینگُتّی پالایم میں واقع سوامی چِدبھوَنندا میٹرک ہائر سیکنڈری اسکول میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں آٹھویں جماعت کی ایک دلت طالبہ کو حیض کے دوران کمرۂ جماعت کے باہر بیٹھا کر امتحان دینے پر مجبور کیا گیا۔
واقعے کی تفصیل
طالبہ کو 5 اپریل 2025 کو پہلی بار حیض آیا۔ اس کے بعد، 7 اپریل کو سائنس اور 9 اپریل کو سوشل سائنس کے امتحانات کے دوران، اسے کلاس روم میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی اور کمرے کے باہر بٹھا کر امتحان دلوایا گیا۔ اس واقعے کی اطلاع جب طالبہ کی والدہ کو ملی تو وہ اسکول پہنچیں اور اپنی بیٹی کو باہر بیٹھے دیکھ کر ویڈیو بنا لیا، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور عوامی غصے کا باعث بنا۔
انتظامی کارروائی
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، ضلع کلکٹر پون کمار جی۔ گرییاپنوار نے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا۔ ضلعی تعلیمی افسر نے اسکول کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور میٹرک اسکولوں کے انسپکٹر سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
سماجی ردعمل
مقامی لوگوں اور دلت کارکنوں نے اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔ وہ اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور پولّچی کے سب کلکٹر سے ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ تعلیمی اداروں میں موجود صنفی اور ذات پات پر مبنی تعصب کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔ حیض ایک قدرتی عمل ہے، اور اس کی بنیاد پر کسی طالبہ کے ساتھ امتیاز روا رکھنا نہ صرف غیر انسانی عمل ہے بلکہ اس کے تعلیمی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔