علی گڑھ: باصلاحیت طالبہ ہیما کشیپ نیٹ امتحان سے محروم، صرف اس لیے کی اس کے ذات سرٹیفکیٹ کی تصویر میں سر پر دوپٹہ تھا

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

اترپردیش کے ضلع علی گڑھ سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک باصلاحیت طالبہ ہیما کشیپ کو صرف اس لیے NEET جیسے قومی سطح کے امتحان میں بیٹھنے سے محروم ہونا پڑا کیونکہ اس کے ذات (کاسٹ) سرٹیفکیٹ کو تحصیل کے ملازمین نے تین بار مسترد کر دیا۔ وجہ جان کر سب حیران ہیں – سرٹیفکیٹ میں لگی تصویر میں ہیما نے سر پر دوپٹہ اوڑھا ہوا تھا۔

ہیما کشیپ ایک ہونہار طالبہ ہے جو ڈاکٹر بننے کا خواب لیے نیٹ کی تیاری کر رہی تھی۔ امتحان میں شرکت کے لیے اس نے وقت پر شیڈیول کاسٹ سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی، مگر تصویر میں دوپٹہ ہونے کے سبب تحصیل کے اہلکاروں نے تین بار اس کی درخواست مسترد کر دی۔ ہیما کے مطابق اس نے مذہبی یا روایتی وجہ سے دوپٹہ اوڑھا تھا۔

"کیا دوپٹہ اوڑھنا جرم ہے؟"

ہیما کا یہ سوال نہ صرف چونکاتا ہے بلکہ ہماری انتظامی اور سماجی سوچ پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے ہر بار نئی تصویر کے ساتھ دوبارہ درخواست دی، لیکن اہلکاروں نے بغیر کسی واضح وجہ کے بار بار انکار کر دیا۔

سوشل میڈیا پر ہنگامہ

یہ معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد وائرل ہو گیا اور کئی طلبہ تنظیموں و سماجی کارکنوں نے طالبہ کو انصاف دلانے کی مانگ کی۔ کئی لوگوں نے اسے ذات پات اور صنفی تعصب کا افسوسناک نمونہ قرار دیا۔

انتظامیہ کا موقف

معاملے کے طول پکڑنے کے بعد علی گڑھ انتظامیہ نے جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ ایس ڈی ایم نے کہا کہ اگر کسی کی کوتاہی پائی گئی تو کارروائی ہوگی۔

کیا ہمارے ملک میں آج بھی ایک لڑکی کو دوپٹہ اوڑھنے کی سزا اپنے خوابوں کی قربانی دے کر چکانی ہوگی؟

Leave a Comment