ہنومان شوبھایاترا 2025: حیدرآباد پولیس کا مسجد سلطان باغ کو نوٹس، جلوس کے راستے میں آواز کے نظام پر پابندی

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

ہنومان شوبھایاترا 2025 کے پیش نظر حیدرآباد پولیس نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے شہر کے میریئٹ ہوٹل لین کے قریب واقع مسجدِ سلطان باغ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس نوٹس میں مسجد انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ یاترا کے راستے میں آواز کے کسی بھی نظام (مثلاً لاؤڈ اسپیکر وغیرہ) کا استعمال نہ کیا جائے۔

یہ نوٹس بدھ کے روز جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ جلوس کی پرامن اور محفوظ گزرگاہ کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔ پولیس نے مسجد انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھی جا سکے۔

مسلم طبقے میں ناراضگی

اس نوٹس کو لے کر کچھ مسلم تنظیموں اور مقامی شہریوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف مسجد کو نشانہ بنا کر نوٹس جاری کرنا جانبدارانہ رویہ ہے۔ برادری کے رہنماؤں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ حکم تمام مذہبی مقامات پر لاگو ہوگا یا صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ بنایا جائے گا؟

پولیس کی صفائی

پولیس افسران کا کہنا ہے کہ یہ قدم صرف جلوس کے راستے پر آنے والے تمام آواز کے ذرائع پر لاگو ہوگا، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ایک معمول کی کارروائی ہے اور اس میں کسی مخصوص برادری کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔

سول سوسائٹی کی اپیل

سماجی کارکنوں نے دونوں فریقوں سے تحمل اور باہمی گفت و شنید کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے معاملات میں شفافیت برتی جائے اور تمام مذہبی مقامات کے لیے یکساں اصول اپنائے جائیں۔

ہنومان شوبھایاترا کے لیے انتظامات زور و شور سے جاری ہیں، لیکن اس طرح کے فیصلے مذہبی کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر قدم سوچ سمجھ کر اور انصاف کے اصولوں کے مطابق اٹھایا جائے تاکہ حیدرآباد کی گنگا-جمنی تہذیب برقرار رہے۔

Leave a Comment