اِنصاف ٹائمس ڈیسک
مظفرپور کے اورائی پرکھنڈ کے سہیلا بلی گاؤں میں دلتوں اور غریبوں کے گھروں کو اُجاڑنے کے نوٹس کے خلاف بھاکپا-مالے کے زیر اہتمام دھرنے کے دوران مہاگٹھبندھن کے اورائی اسمبلی حلقہ سے سابق امیدوار اور انقلابی نوجوان سبھا کے قومی صدر آفتاب عالم کو پولیس نے زبردستی حراست میں لے لیا۔ اس کارروائی کی بھاکپا-مالے نے سخت مذمت کی ہے اور اسے جمہوری حقوق پر سیدھا حملہ قرار دیا ہے۔
بھاکپا-مالے کے ضلع سکریٹری کرشن موہن نے کہا کہ یہ دھرنا اُن نوٹسوں کے خلاف تھا جو چکلہ افسر (چانچل ادھکاری) کی جانب سے دلت و غریب خاندانوں کو دیے گئے تھے، جن میں کہا گیا تھا کہ 11 اپریل کو اُن کے گھروں کو تجاوزات قرار دے کر پولیس فورس کے ذریعے مسمار کر دیا جائے گا۔ اس کارروائی کے خلاف عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دلت خاتون پونیتا دیوی، راجیو پاسوان، کِشوری رائے اور سنتوش رائے سمیت کئی غریب خاندانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جب ان کی حمایت میں پرامن دھرنا دیا گیا تو مالے رہنما آفتاب عالم کو زبردستی پولیس نے اٹھا کر تھانے لے جا کر بونڈ سائن کروایا، جو کہ قابل مذمت اور غیر جمہوری ہے۔
مالے نے الزام لگایا کہ بہار میں بھی اب اتر پردیش کی طرز پر بلڈوزر سیاست کی شروعات ہو چکی ہے۔ دلتوں اور غریبوں کے گھروں کو تجاوزات قرار دے کر اُجاڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ مالے ضلع سکریٹری نے وارننگ دی کہ اگر 11 اپریل کو سہیلا بلی گاؤں میں کسی بھی دلت یا غریب کے گھر پر بلڈوزر چلا تو اس کے ذمہ دار براہِ راست وزیراعلیٰ نتیش کمار اور اورائی کے بی جے پی ایم ایل اے رامسورت رائے ہوں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چانچل افسر فوری طور پر یہ نوٹس واپس لیں اور دلتوں و غریبوں کو بے گھر کرنے کی سازش پر روک لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور غریبوں کے حق کی یہ جدوجہد مزید تیز ہوگی۔ بہار میں بلڈوزر راج نہیں چلنے دیا جائے گا۔