سپا لیڈر پر دلت کسانوں کی زمین ہڑپنے کا الزام، متاثرین نے اکھلیش یادو سے انصاف کی اپیل کی

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

اتر پردیش کے ایک ضلع میں سماجوادی پارٹی (سپا) کے ایک مقامی لیڈر پر دلت کسانوں کی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ متاثرہ کسانوں نے لکھنؤ پہنچ کر پارٹی صدر اکھلیش یادو سے انصاف کی اپیل کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے لیڈروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

معاملہ کیا ہے؟

یہ تنازعہ اتر پردیش کے ضلع ہردوئی کے ایک گاؤں سے جڑا ہوا ہے، جہاں درجنوں دلت کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ سپا کے ایک بااثر مقامی لیڈر نے انتظامیہ کی ملی بھگت سے ان کی آبا و اجداد کی زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی نسلوں سے اس زمین پر کھیتی کرتے آ رہے ہیں، لیکن حال ہی میں اس پر جبراً تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا ہے۔

کسانوں کے الزامات

متاثرہ کسان رام دیال، جگدیش اور میرا دیوی نے بتایا کہ جب انہوں نے اس قبضے کی مخالفت کی، تو انہیں دھمکایا گیا اور گاؤں سے نکالنے کی کوشش کی گئی۔ کسانوں کا الزام ہے کہ مقامی انتظامیہ بھی شکایت سننے کو تیار نہیں ہے کیونکہ متعلقہ لیڈر کا سیاسی اثر و رسوخ بہت زیادہ ہے۔

لکھنؤ میں احتجاج

دلت کسانوں نے ہفتہ کو لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اپنی فریاد میڈیا کے سامنے رکھی اور کہا کہ اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نیشنل کمیشن فار شیڈیولڈ کاسٹس (این سی ایس سی) سے بھی رجوع کریں گے۔ ساتھ ہی، انہوں نے سپا کے صدر اکھلیش یادو سے اپیل کی کہ وہ دلتوں کے مفاد میں مداخلت کریں اور مجرم لیڈر کے خلاف کارروائی کریں۔

سماجوادی پارٹی کا ردعمل

فی الحال سماجوادی پارٹی کی طرف سے اس معاملے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں ہوا ہے، لیکن سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ پارٹی کے کچھ کارکنوں کا کہنا ہے کہ اکھلیش یادو اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور جلد ہی جانچ کرا کر مناسب قدم اٹھایا جائے گا۔

دلت کسانوں کی زمین پر قبضے جیسے معاملات نہ صرف سماجی انصاف پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ سیاسی جماعتوں کی نیت اور عزم کا بھی امتحان لیتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اکھلیش یادو اپنی پارٹی کے اندر ایسے الزامات پر کوئی سخت قدم اٹھاتے ہیں یا یہ معاملہ بھی وقت کے ساتھ دب جائے گا۔

Leave a Comment