بستی،اترپردیش: زیر تعمیر مسجد پر ہندو تنظیموں کا ہنگامہ، غیر قانونی قرار دے کر بلڈوزر کی مانگ

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

اتر پردیش کے بستی ضلع میں ایک زیر تعمیر مسجد کو لے کر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ ہندو تنظیموں نے اس مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بلڈوزر کارروائی کی مانگ کی ہے۔

پورا معاملہ کیا ہے؟

بستی ضلع کے سونہا تھانہ علاقے کے رام نگر گاؤں میں ایک مسجد کی تعمیر جاری تھی۔ ہندو تنظیموں نے الزام لگایا کہ یہ مسجد سرکاری زمین پر غیر قانونی طریقے سے بنائی جا رہی ہے۔ جیسے ہی یہ اطلاع مقامی ہندو تنظیموں کو ملی، وہ موقع پر پہنچے اور مسجد کے دروازے پر تالا لگا دیا۔

ہندو تنظیموں کا مطالبہ اور وارننگ

مسجد کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے وشو ہندو مہاسنگھ اور بجرنگ دل کے کارکنان نے کہا "یہ غیر قانونی تعمیر ہے، اس پر بلڈوزر چلایا جانا چاہیے،اگر انتظامیہ کارروائی نہیں کرتی، تو ہم خود ‘کار سیوا’ کریں گے۔”

انتظامیہ کی کارروائی

مقامی انتظامیہ نے مسجد کی تعمیر پر روک لگانے کا حکم جاری کیا۔ تحصیل دار کی شکایت پر پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس اور انتظامیہ نے علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے اضافی فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

مقامی لوگوں اور گاؤں والوں کی رائے

کچھ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد پہلے سے موجود تھی اور اس کی مرمت کی جا رہی تھی۔
وہیں، ہندو تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ یہ سرکاری زمین پر قبضہ کر کے بنائی جا رہی تھی۔

صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں

اس واقعے کے بعد علاقے میں تناؤ برقرار ہے، لیکن انتظامیہ نے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور پولیس و انتظامیہ دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کروا رہی ہے تاکہ معاملہ پرامن طریقے سے حل ہو سکے۔

Leave a Comment