اِنصاف ٹائمس ڈیسک
آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظر عالم نے 26 مارچ کو پٹنہ میں گردنی باغ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے بینر تلے ہونے والے احتجاجی دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں اس احتجاج میں شامل ہوں اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کریں۔
نظر عالم نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 نہ صرف شریعت کے خلاف ہے بلکہ یہ آئین میں دیے گئے اقلیتی حقوق کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔ حکومت اس بل کے ذریعے مسلمانوں کی وقف جائیدادوں کو اپنے قابو میں لینا چاہتی ہے، جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا "وقف جائیدادیں مسلمانوں کی امانت ہیں، ان پر حکومت کا کنٹرول ہماری مذہبی خودمختاری پر حملہ ہے، اور ہم اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔”
وقف جائیدادوں کا تحفظ دینی و آئینی ذمہ داری: نظر عالم
آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نے مزید کہا کہ وقف صرف ایک فلاحی ادارہ نہیں بلکہ مسلمانوں کا ایک دینی معاملہ ہے۔ حکومت کو اس میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ وقت خاموش بیٹھنے کا نہیں، بلکہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑے ہونے کا ہے۔ اگر آج ہم خاموش رہے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔”
26 مارچ کو تاریخی دھرنا، تمام ملی و سماجی تنظیموں کی شرکت متوقع
نظر عالم نے بتایا کہ 26 مارچ بروز بدھ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی قیادت میں گردنی باغ، پٹنہ میں ایک پرامن مگر مضبوط احتجاجی دھرنا منعقد ہوگا، جس میں امارت شرعیہ، دیگر ملی و سماجی تنظیمیں، دانشورانِ قوم، علما، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوں گے۔ آل انڈیا مسلم بیداری کارواں بھی اس دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گا اور اپنے کارکنان کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں شامل ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مسلمانوں سے احتجاج میں شرکت کی اپیل
نظر عالم نے ریاست بھر کے مسلمانوں، سماجی کارکنوں اور انصاف پسند شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس احتجاج میں شامل ہو کر حکومت کو یہ پیغام دیں کہ مسلمان اپنے دینی و آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ "یہ محض وقف کی زمینوں کا معاملہ نہیں، بلکہ یہ ہمارے مذہبی تشخص اور آزادی کا مسئلہ ہے۔ ہمیں متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی ہوگی تاکہ حکومت اس غیر منصفانہ قانون پر نظرثانی کرنے پر مجبور ہو۔”