اِنصاف ٹائمس ڈیسک
جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور نے ایک بار پھر اپنی پدیاترا شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر شدید حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نتیش کمار کو صرف ووٹ لینے کے لیے آگے رکھ رہی ہے، لیکن انتخابات کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ نہیں بنائے گی۔
پرشانت کشور 5 مارچ کو مغربی چمپارن میں جن سوراج ادگوش یاترا کے دوران پہنچے، جہاں انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی پدیاترا کا اگلا مرحلہ جلد شروع ہوگا، لیکن اس سے قبل ہر ضلع میں بڑے عوامی اجلاس منعقد کیے جائیں گے تاکہ کارکنان اور عوام کو متحرک کیا جا سکے۔
"مودی جی بہار آ کر اعلان کریں کہ نتیش ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے”
این ڈی اے کے ممکنہ وزیر اعلیٰ کے چہرے پر سوال کے جواب میں پرشانت کشور نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا، "مودی جی جب بہار آئے تھے تو نتیش جی کو بہار کا لاڈلا وزیر اعلیٰ کہہ رہے تھے، میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ اگلی بار آ کر یہ اعلان کریں کہ یہی لاڈلے شخص اگلے پانچ سال بھی وزیر اعلیٰ رہیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مودی جی ایسا اعلان کریں گے، تو بی جے پی کو چمپارن کی ہر ایک نشست پر شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پرشانت کشور کا الزام ہے کہ بی جے پی نتیش کمار کو صرف چہرے کے طور پر استعمال کر رہی ہے، لیکن اقتدار میں آتے ہی انہیں ہٹا کر اپنا وزیر اعلیٰ مقرر کرے گی۔
"نتیش کمار کا پلٹنا بھی بے کار ہوگا”
نتیش کمار کے ممکنہ سیاسی موقف میں تبدیلی کے حوالے سے پرشانت کشور نے کہا، "نتیش جی میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ ابھی پلٹی ماریں، وہ ہمیشہ الیکشن جیتنے کے بعد ہی رخ بدلتے ہیں۔ وہ کبھی بی جے پی کے بغیر الیکشن نہیں لڑے، ہمیشہ اسی کی طاقت، پیسے اور تنظیم کے سہارے میدان میں اترے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار عوام نے بھی فیصلہ کر لیا ہے کہ نتیش کمار کی پارٹی کو اتنی کم سیٹیں ملیں گی کہ چاہے وہ کسی بھی طرف پلٹیں، ان کے لیے کوئی راستہ نہیں بچے گا اور وہ بہار کے وزیر اعلیٰ نہیں بنیں گے۔
"بہار کا بجٹ مایوس کن، حکومت کے پاس کوئی ٹھوس پالیسی نہیں”
پرشانت کشور نے بہار حکومت کے بجٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بار پھر مایوس کن ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ بجٹ پچھلے 18-19 سالوں سے ایک جیسا ہی ہے۔ اس میں نہ تو عوام کی فی کس آمدنی بڑھانے کی کوئی اسکیم ہے، نہ نقل مکانی روکنے کے لیے کوئی منصوبہ، نہ تعلیمی اصلاحات کا کوئی خاکہ، نہ ہی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوئی سنجیدہ پالیسی۔”
انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ جب تک کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ہوگی، بہار کی حالت کیسے بہتر ہو سکتی ہے؟
پرشانت کشور کے ان سخت بیانات نے بہار کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے، اور ان کے مطابق، بی جے پی اور جے ڈی یو کی سیاست کو عوام جلد بے نقاب کر دیں گے۔