انصاف ٹائمس ڈیسک
جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع کے رانیہ تھانہ علاقے میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں شادی کی تقریب سے واپس لوٹ رہی 3 نابالغ لڑکیوں کے ساتھ 18 نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کی۔ اس دل دہلا دینے والے حادثے نے پورے صوبے میں غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
اس خوفناک واقعے پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے جھارکھنڈ ریاستی صدر محمد حنظلہ شیخ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "18 درندوں نے 3 معصوم بچیوں کی عزت کو پامال کر کے پورے معاشرے کو شرمسار کر دیا ہے۔ مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کر کے فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعے سخت ترین سزا دی جانی چاہیے تاکہ آئندہ ایسے جرائم نہ ہوں۔”
حکومت اور پولیس انتظامیہ پر سوالات
حنظلہ شیخ نے کہا کہ جھارکھنڈ میں خواتین کی حفاظت کے معاملے پر حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا، "حکومت قانون و انتظام بہتر بنانے کے بڑے بڑے دعوے کرتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ خواتین اور بچیاں خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہی ہیں۔”
سوشل میڈیا پر آواز بلند
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے رہنما نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے معاشرے سے اپیل کی کہ ایسے گھناؤنے جرائم کے خلاف سب کو متحد ہو کر آواز اٹھانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محض مذمت کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، بلکہ مجرموں کو سخت سزا دلانے کے لیے دباؤ بنانا ضروری ہے۔
پولیس کی کارروائی جاری
پولیس نے اس معاملے میں کچھ ملزمان کو حراست میں لیا ہے اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی تمام ملزمان گرفتار کر لیے جائیں گے۔
عوام میں شدید غم و غصہ، احتجاج جاری
اس واقعے کے خلاف کھونٹی، رانچی اور آس پاس کے علاقوں میں احتجاج ہو رہے ہیں۔ لوگ متاثرہ بچیوں کو انصاف دلانے اور مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
محمد حنظلہ شیخ نے کہا کہ SDPI انصاف کی اس لڑائی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور اگر انتظامیہ نے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی تو احتجاجی تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا۔