تمل ناڈو میں وقف ترمیمی بل کے خلاف ایس.ڈی.پی.آئی کا زبردست احتجاج، ریاست بھر میں کانفرنسوں کا انعقاد

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

تمل ناڈو میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے وقف ترمیمی بل کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج اور عوامی بیداری مہم شروع کی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کا کہنا ہے کہ یہ بل مسلم کمیونٹی کی وقف جائیدادوں پر کنٹرول کو کمزور کر دے گا اور حکومت کو ان میں مداخلت کا اختیار دے گا، جس سے کمیونٹی کے حقوق پر سنگین خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

*ریاست بھر میں احتجاج اور کانفرنسیں

ایس ڈی پی آئی نے تمل ناڈو کے مختلف اضلاع میں وقف ترمیمی بل کے خلاف عوامی جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا۔ ان کانفرنسوں میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور مسلم کمیونٹی کے دانشوروں نے شرکت کی۔ مقررین نے اپنے خطابات میں وقف بورڈ کی موجودہ صورتحال، حکومت کی پالیسیوں اور مجوزہ ترمیمی بل کے ممکنہ نقصانات پر روشنی ڈالی۔

پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وقف جائیدادوں کی حفاظت اور ان کے بہتر انتظام کے لیے شفافیت ضروری ہے، لیکن حکومت جس طرح سے ترمیم لا رہی ہے، اس سے مسلم کمیونٹی کی مذہبی اور سماجی املاک خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

*ایس ڈی پی آئی کے مطالبات
1.وقف ترمیمی بل کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
2.وقف بورڈ کو زیادہ شفاف اور جوابدہ بنایا جائے۔
3.حکومتی مداخلت کے بجائے مسلم کمیونٹی کو اپنی مذہبی جائیدادوں کے انتظام کا مکمل حق دیا جائے۔
4.وقف املاک پر قبضے اور ناجائز تجاوزات کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں۔

ایس ڈی پی آئی نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات کو نظرانداز کیا، تو وہ اپنا احتجاج مزید تیز کریں گے۔ پارٹی تمل ناڈو بھر میں مزید کانفرنسیں، احتجاجی مارچ اور مظاہرے منعقد کرے گی تاکہ عوام کو اس بل کے خطرناک اثرات سے آگاہ کیا جا سکے۔

ایس ڈی پی آئی کی اس تحریک کو مسلم کمیونٹی اور دیگر سماجی تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہو رہی ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ لڑائی صرف وقف جائیدادوں کی نہیں بلکہ مسلم کمیونٹی کے آئینی حقوق کے تحفظ کی بھی ہے

Leave a Comment