اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بھارت اور پاکستان کے کرکٹ میچ کے دوران مبینہ طور پر ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرے لگانے کے معاملے میں مہاراشٹر کے ضلع سندھو درگ کے مالوان علاقے میں انتظامیہ نے سخت کارروائی کی ہے۔ پولیس نے نابالغ لڑکے کے والدین کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ نابالغ کو اصلاح گھر بھیج دیا گیا ہے۔
*معاملہ کیا ہے؟
اتوار کے روز بھارت اور پاکستان کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کا میچ کھیلا گیا۔ الزام ہے کہ میچ کے دوران، بھارتی کپتان روہت شرما کے آؤٹ ہوتے ہی مالوان میں رہنے والے اسکریپ (کباڑ) کاروباری کتاب اللہ حمید اللہ خان اور ان کے اہل خانہ نے ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرے لگائے۔
مقامی لوگوں نے اس واقعے کی شکایت پولیس سے کی، جس کے بعد پولیس نے کتاب اللہ اور ان کی اہلیہ عائشہ کو گرفتار کر لیا۔ جبکہ ان کے 15 سالہ بیٹے کو اصلاحی گھر بھیج دیا گیا۔
*بلڈوزر کی کارروائی
پیر کے روز انتظامیہ نے مزید سختی دکھائی۔ مالوان میونسپل کونسل نے اس خاندان کی اسکریپ کی دکان کو غیر قانونی تعمیر قرار دیتے ہوئے بلڈوزر سے منہدم کر دیا۔ اس دوران خاندان کی گاڑی بھی نقصان کا شکار ہو گئی۔
شیو سینا کے رہنما اور کُدال کے ایم ایل اے نیلش رانے نے اس کارروائی کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: “فی الحال، ہم نے اس کی اسکریپ دکان کو تباہ کر دیا ہے، آگے ہم اسے ضلع سے باہر نکالنے کی کارروائی کریں گے۔”
*وکلاء کا بھی بائیکاٹ
معاملہ یہیں نہیں رکا۔ رپورٹس کے مطابق، مالوان وکلاء بار ایسوسی ایشن نے اس خاندان کا قانونی دفاع کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
*مقامی سطح پر غصہ بڑھا
اس واقعے کے بعد مالوان میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے ‘غیر قانونی مہاجروں’ کے خلاف ایک ریلی نکالی، جس کی وجہ سے علاقے میں تناؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
*سیاسی بیان بازی تیز
اس معاملے پر سیاسی ردعمل بھی سامنے آنے لگا ہے۔ کچھ رہنماؤں نے انتظامیہ کی کارروائی کی حمایت کی ہے، تو کچھ نے اسے ‘یکطرفہ کارروائی’ قرار دیا ہے۔
اب تک پولیس اور انتظامیہ نے اس پورے معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے، لیکن سوشل میڈیا پر یہ معاملہ مسلسل زیر بحث ہے۔