اِنصاف ٹائمس ڈیسک
1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق ایک کیس میں دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو سابق کانگریس ایم پی سجن کمار کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ مقدمہ دو سکھ مردوں کے قتل سے متعلق ہے، جس میں 12 فروری کو کمار کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔
*مقدمے کی تفصیلات
سجن کمار پر الزام تھا کہ انہوں نے 1984 میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھڑکے سکھ مخالف فسادات کے دوران دو سکھ مردوں کے قتل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس سے قبل، 2018 میں، دہلی ہائی کورٹ نے انہیں ایک اور سکھ مخالف فسادات کے مقدمے میں مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
*عدالت کا فیصلہ
ایڈیشنل سیشن جج ایم کے ناگپال نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ نے بلا شک و شبہ ثابت کر دیا ہے کہ سجن کمار نے ان ہلاکتوں میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ عدالت نے اسے "انتہائی نایاب” معاملات میں شمار کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔
*متاثرین کے خاندانوں کا ردعمل
متاثرین کے اہل خانہ نے عدالت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے اسے انصاف کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ دیگر مجرموں کو بھی جلد سزا ملے گی۔
*سیاسی ردعمل
اس فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں بھی ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ قانون اپنا کام کر رہا ہے اور وہ عدالتی عمل کا احترام کرتے ہیں، جبکہ بی جے پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اسے تاخیر سے ملا انصاف قرار دیا ہے۔
1984 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک بھر میں سکھ مخالف فسادات پھوٹ پڑے تھے، جن میں ہزاروں سکھوں کو قتل کیا گیا تھا۔ اس سانحے کے بعد سے ہی متاثرہ خاندان انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے۔
سجن کمار کی سزا ان متاثرہ خاندانوں کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، جو گزشتہ چار دہائیوں سے انصاف کے منتظر تھے۔