انصاف ٹائمس ڈیسک
جودھپور،راجستھان کے بورانڈا تھانہ پولیس نے 140 بیگھا زمین گھوٹالے کے معاملے میں مولانا آزاد یونیورسٹی کے چانسلر محمد عتیق غوری اور یونیورسٹی کے رجسٹرار انور علی سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
*معاملہ کیا ہے؟
مسلم مرر کے مطابق، الزام ہے کہ ریاستی حکومت نے مارواڑ مسلم ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کو 140 بیگھا زمین مفت میں الاٹ کی تھی، جسے جعلی دستاویزات کے ذریعے مولانا آزاد یونیورسٹی کے نام منتقل کر دیا گیا۔
*پولیس تحقیقات اور کارروائی
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پولیس (ویسٹ) نیشانت بھاردواج کے مطابق، 9 اپریل کو کملانہرونگر کے رہائشی عبدالنظیم بلیم نے بورانڈا تھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔ تحقیقات میں الزامات درست پائے گئے، جس کے بعد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
*گرفتار شدگان کون ہیں؟
محمد عتیق غوری مارواڑ مسلم ایجوکیشن سوسائٹی کے سابق نائب صدر اور مولانا ابوالکلام یونیورسٹی کے چانسلر ہیں۔ انور علی یونیورسٹی کے رجسٹرار ہیں، جبکہ نثار احمد خیلجی سوسائٹی کے سابق جنرل سیکریٹری ہیں۔
*معاملے کی سابقہ صورتحال
کہا جارہا ہے کہ اس سے قبل پولیس نے اس کیس میں فائنل رپورٹ (ایف آر) داخل کر دی تھی، لیکن جب تحقیقات دوبارہ اے سی پی بورانڈا کو سونپی گئیں، تو گھوٹالے کی تصدیق ہوئی۔
*شہر میں ہلچل
اس واقعے کے بعد جودھپور میں تعلیمی اور سماجی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ پولیس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔