انصاف ٹائمس ڈیسک
اتر پردیش کے گورکھپور میں واقع ابو ہریرہ مسجد کو گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (GDA) نے غیر قانونی تعمیر قرار دیتے ہوئے 15 دنوں کے اندر منہدم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ GDA کا الزام ہے کہ مسجد کی تعمیر بغیر نقشہ منظوری کے کی گئی ہے۔ اس حکم کے خلاف مسجد کے متولی نے عدالت میں اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
*مسجد کی تعمیر اور تنازعے کا پس منظر
گورکھپور کے گھوش کمپنی چوک پر میونسپل کارپوریشن کی زمین پر سال 2024 میں غیر قانونی قبضہ ہٹایا گیا تھا، جس میں ایک پرانی مسجد بھی منہدم کی گئی تھی۔ بعد میں میونسپل کارپوریشن نے مسجد کے جنوب میں واقع 46 ڈسمیل 9 کڑی زمین مسجد کی تعمیر کے لیے الاٹ کی۔ اس زمین پر پچھلے سال مسجد تعمیر کی گئی، لیکن GDA کا دعویٰ ہے کہ اس تعمیر کے لیے نقشہ کی منظوری نہیں لی گئی تھی۔
*کارروائی اور نوٹس
جی.ڈی.اے نے فروری 2025 کے آغاز میں مسجد کے متولی کو نوٹس جاری کر کے 15 فروری کو انہدام کا حکم دیا۔ حکم میں کہا گیا کہ 15 دنوں کے اندر غیر قانونی تعمیر کو خود ہی منہدم کیا جائے، بصورت دیگر اتھارٹی اسے گرائے گی اور اخراجات کی وصولی بھی کرے گی۔ مسجد کے متولی شعیب احمد نے بتایا کہ انہوں نے 15 فروری کو GDA کے دفتر میں حاضر ہو کر اپنا موقف پیش کیا تھا اور 14 فروری کو ڈاک کے ذریعے تحریری جواب بھی جمع کرایا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن بورڈ نے مسجد کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ کی تھی اور 60 مربع میٹر سے کم رقبے کی تعمیر کے لیے نقشہ کی منظوری ضروری نہیں ہوتی۔ انہوں نے اس حکم کے خلاف کمشنر کے سامنے اپیل دائر کی ہے، جس کی سماعت 25 فروری کو ہوگی۔
*مقامی انتظامیہ کا مؤقف
جی.ڈی۔اے کے نائب صدر آنند وردھن نے کہا کہ مسجد کی تعمیر بغیر نقشہ منظوری کے کی گئی ہے، جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی نے تمام ضروری طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے اور مقررہ وقت کے اندر کارروائی کی جائے گی۔
*مسلم کمیونٹی کا ردعمل
مسجد کے متولی اور مقامی مسلم کمیونٹی نے GDA کے اس حکم پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے الاٹ کی گئی زمین پر مسجد تعمیر کی گئی ہے اور تمام ضروری قوانین پر عمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے عدالت میں اپیل دائر کر کے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
*آگے کی کارروائی
کمشنر کے سامنے اپیل کی سماعت 25 فروری کو ہوگی۔ اس دوران مسجد انتظامیہ اور GDA اپنے اپنے دلائل پیش کریں گے۔ عدالت کے فیصلے کی بنیاد پر مزید کارروائی طے کی جائے گی۔