اِنصاف ٹائمس ڈیسک
مرکز کی جانب سے پیش کردہ وکلاء ترمیمی بل 2025 کے خلاف ملک بھر کے وکلاء نے زبردست احتجاج کیا۔ اس احتجاج کے نتیجے میں حکومت نے بل کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد وکلاء نے اپنی ہڑتال ختم کر دی ہے۔
سرونجی نگر بار ایسوسی ایشن، لکھنؤ کے صدر راجیش کمار سنگھ اور جنرل سکریٹری گووند پرتاپ شکلا کی قیادت میں وکلاء نے تحصیل احاطے میں ایک میٹنگ منعقد کر کے بل کی مخالفت کی۔ انہوں نے ایس ڈی ایم کو ایک میمورنڈم سونپتے ہوئے کہا کہ یہ بل وکلاء کی آزادی اور حقوق پر حملہ ہے۔
دہلی میں، تیس ہزاری اور روہنی کورٹ کے وکلاء نے سڑک جام کرکے احتجاج کیا۔ دہلی کی تمام ضلعی عدالتوں کے وکلاء تنظیموں کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر میں بھی ضلعی بار ایسوسی ایشن کے تحت وکلاء نے علامتی احتجاج کرتے ہوئے کام کا بائیکاٹ کیا۔ سینئر وکیل وکاس شرما نے کہا کہ یہ بل وکلاء کی آزادی پر براہ راست حملہ ہے، جسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وکلاء کے اس بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد حکومت نے وکلاء ترمیمی بل 2025 کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، وکلاء نے اپنی ہڑتال ختم کر دی ہے اور پیر سے تمام وکلاء اپنے کام پر واپس لوٹ آئیں گے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ اتحاد اور عزم کے ساتھ کیے گئے احتجاج مثبت نتائج لا سکتے ہیں۔