انصاف ٹائمس ڈیسک
آندھرا پردیش کے نندیال میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس.ڈی.پی.آئی) کے زیر اہتمام وقف بل کے خلاف منعقدہ جلسہ عام میں عوام کا سیلاب امنڈ آیا۔ اس اہم اجتماع میں ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع خصوصی طور پر شریک ہوئے اور وقف جائیدادوں کے تحفظ اور مسلم کمیونٹی کے حقوق پر زور دیا۔
*وقف جائیدادوں کے تحفظ پر زور
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے محمد شفیع نے کہا کہ وقف جائیدادیں ہماری ثقافتی اور مذہبی وراثت ہیں، جن کا تحفظ پوری برادری کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وقف بل مسلمانوں کے حقوق پر حملہ ہے اور ان کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش معلوم ہوتی ہے۔
*مقامی قائدین اور سماجی کارکنوں کی شرکت
اس اجلاس میں مختلف سماجی کارکنوں، مذہبی رہنماؤں اور کمیونٹی کے معزز افراد نے شرکت کی۔ سبھی نے یک زبان ہوکر وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین نے کہا کہ اگر یہ بل نافذ ہوگیا تو ملک بھر میں ہزاروں وقف جائیدادیں متاثر ہوسکتی ہیں اور یہ مسلم کمیونٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
*ایس.ڈی.پی.آئی کا عزم:جدوجہد جاری رہے گی
ایس.ڈی.پی.آئی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ پارٹی نے کہا کہ اگر حکومت اس بل کو واپس نہیں لیتی ہے تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ تنظیم نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ اپنی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے بیدار رہیں اور اپنے حقوق کے دفاع کے لیے کوشش کریں۔
*کمیونٹی میں بڑھتی ہوئی بیداری
اس عظیم الشان جلسے نے آندھراپردیش و تلنگانہ میں وقف جائیدادوں کے تحفظ کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس اجتماع کے ذریعے ایس ڈی پی آئی نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کمیونٹی کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور اس جدوجہد کو انجام تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔