اِنصاف ٹائمس ڈیسک
وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) راجستھان کی جانب سے "وقف کی حفاظت، سماج کی حفاظت” کے عنوان سے جے پور کے شاستری نگر میں ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ تاہم، پولیس انتظامیہ نے عین وقت پر اس جلسے کو مقررہ مقام پر کرنے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید بحث و مباحثہ ہوا۔ جب انتظامیہ نے پروگرام کے مقام کو سیل کر دیا تو ایس ڈی پی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بھٹہ بستی تھانے کے سامنے ہی سڑک پر جلسہ منعقد کیا، جہاں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے اور حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
*ایس ڈی پی آئی قائدین کا حکومت پر سخت حملہ
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے کہا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے آئینی حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ "بی جے پی حکومت وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ پہلے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (JPC) کے ذریعے چال چلی گئی، پھر اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے پیش کیے گئے اختلافی نوٹس کو مسترد کر دیا گیا، اور اب حکومت اپنی اکثریت کے زور پر اس قانون کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے”۔ انہوں نے واضح کیا کہ "ایس ڈی پی آئی اس قانون کو روکنے کے لیے ہر آئینی طریقہ اختیار کرے گی اور جب تک بل واپس نہیں لیا جاتا، تب تک ملک بھر میں تحریک جاری رہے گی”۔
ایس ڈی پی آئی کی قومی جنرل سکریٹری یاسمین فاروقی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقف جائیدادیں اللہ کی ملکیت ہیں، جنہیں ہمارے بزرگوں نے وقف کیا تھا۔ اس میں حکومت کی کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل محض وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا ایک نیا طریقہ ہے، جسے کسی بھی حال میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ایس ڈی پی آئی راجستھان کے ریاستی صدر اشفاق حسین نے بھی اس قانون کو شریعت اور آئین دونوں میں مداخلت قرار دیا اور کہا کہ "اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرنے کی کوشش کرتی ہے تو ایس ڈی پی آئی اسے عدالت سے لے کر سڑک تک ہر سطح پر چیلنج کرے گی”
*پولیس نے روکا تو سڑک پر ہوا احتجاج
اس جلسے کو روکنے کے لیے انتظامیہ نے پہلے سے طے شدہ مقام کو سیل کر دیا۔ اس پر ایس ڈی پی آئی کارکنوں نے شدید احتجاج کیا اور بھٹہ بستی تھانے پہنچ کر پولیس سے سخت بحث کی۔ لیکن جب انتظامیہ نے کوئی رعایت نہ دی تو ایس ڈی پی آئی رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ پروگرام کسی بھی حال میں منسوخ نہیں ہوگا۔ فوری طور پر تھانے کے سامنے ہی سڑک پر ایک عارضی اسٹیج بنایا گیا اور جلسہ شروع کر دیا گیا۔
جلسے سے ریاستی نائب صدر ڈاکٹر شہاب الدین، ویمنز انڈیا موومنٹ کی قومی جنرل سکریٹری افشاں عزیز، ویمنز انڈیا موومنٹ کی ریاستی صدر فریدہ سید اور راجستھان انچارج مہر النساء خان نے بھی خطاب کیا۔
جلسے کے دوران مقامی انتظامیہ اور حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی ہوئی۔ جے پور ضلع صدر ظفر احمد نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا اور پروگرام کنوینر سکندر علی نے جلسے میں شریک ہونے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔
*ایس ڈی پی آئی کی جدوجہد جاری رہے گی
ایس ڈی پی آئی رہنماؤں نے اعلان کیا کہ "اگر حکومت نے یہ بل واپس نہیں لیا تو پورے ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا”۔ اس عظیم الشان جلسے کی کامیابی نے یہ ثابت کر دیا کہ مسلمان وقف جائیدادوں پر کسی بھی قسم کے قبضے کو برداشت نہیں کریں گے۔
جلسے کے دوران عوام کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ پولیس کی پابندی کے باوجود پروگرام کامیابی سے منعقد ہوا اور عوام نے بڑی تعداد میں اس میں شرکت کی۔ ایس ڈی پی آئی نے واضح کر دیا کہ وہ اس بل کے خلاف آئینی اور جمہوری طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی