انصاف ٹائمس ڈیسک
سپریم کورٹ نے آج رنویر الہ آبادیہ معاملے میں سماعت کے دوران الہ آبادیہ کو جم کر ڈانٹ لگائی۔ عدالت نے کہا کہ آپ نے جو الفاظ منتخب کیے ہیں، ان سے نہ صرف آپ کے والدین بلکہ آپ کی بہنیں اور پورا سماج بھی شرمندہ ہوگا۔ یہ ایک بگڑی ہوئی ذہنیت کا نتیجہ ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ آپ اور آپ کے ساتھ والوں نے بگاڑ کا مظاہرہ کیا ہے، جو سماج میں ناقابل قبول ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا جب رنویر الہ آبادیہ نے کچھ نازیبا اور ناپسندیدہ تبصرے کیے تھے، جس سے سماج میں غصہ اور ناراضگی پھیل گئی تھی۔ عدالت نے اس معاملے میں سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے تبصرے کرنے سے نہ صرف شخصیت کی گراوٹ ہوتی ہے بلکہ یہ سماج کی اخلاقیات اور عزت کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو اپنی آزادی کا غلط استعمال کرنے کا حق نہیں ہے، خاص طور پر جب وہ دوسروں کے جذبات اور عزت کے خلاف ہو۔ جج نے کہا، "ہم اس قسم کے معاملات میں سخت رویہ اپنائیں گے تاکہ ایسے عمل دوبارہ نہ ہوں اور سماج میں اخلاقیات کا سطح برقرار رہے۔”
اس تنقید کے بعد رانویر الہ آبادیہ اور ان کے حامیوں میں کشیدگی دیکھی گئی، لیکن عدالت کا پیغام صاف تھا کہ اس قسم کی بگڑی ہوئی ذہنیت اور سماجی اقدار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
آگے کی سماعت میں عدالت نے الہ آبادیہ سے اس معاملے پر جواب دینے کے لیے وقت مانگا ہے اور اس کیس کو جلد نمٹانے کی بات کی۔ اب دیکھنا ہوگا کہ اس معاملے میں عدالت اور پولیس کی جانب سے آگے کیا کارروائی کی جاتی ہے۔