بدعنوانی میں اضافہ:ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں بھارت 96ویں مقام پر پہنچا

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ 2024 کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس (CPI) میں بھارت کی رینکنگ میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔ 180 ممالک کی فہرست میں بھارت اب 96ویں مقام پر ہے، جبکہ 2023 میں یہ 93ویں مقام پر تھا۔ بھارت کا اسکور بھی ایک پوائنٹ کم ہوکر 38 ہو گیا ہے، جو 2022 میں 40 اور 2023 میں 39 تھا۔

عالمی منظرنامہ اور پڑوسی ممالک کی حالت

ڈنمارک، فن لینڈ اور سنگاپور دنیا کے سب سے کم بدعنوان ممالک قرار دیے گئے ہیں، جبکہ جنوبی سوڈان، صومالیہ اور وینزویلا سب سے زیادہ بدعنوان ممالک میں شامل ہیں۔
بھارت کے پڑوسی ممالک کی بات کریں تو پاکستان 135ویں، بنگلہ دیش 149ویں، اور سری لنکا 121ویں مقام پر ہیں۔ چین کی حالت نسبتا بہتر ہے اور وہ 76ویں مقام پر ہے۔

بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے اثرات

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ بدعنوانی نہ صرف انتظامی نظام کو کمزور کرتی ہے، بلکہ موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیوں، انسانی حقوق اور اقتصادی ترقی پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔ بدعنوانی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں منصوبوں کا صحیح نفاذ نہیں ہو پاتا، جس سے غریب اور متوسط طبقے کے شہری سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

بھارت میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد

بھارت میں مسلسل بڑھتی ہوئی رینکنگ تشویش کا باعث ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور شہری معاشرے کو مل کر اس مسئلے پر مضبوط اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ بدعنوانی نہ صرف ملک کی شبیہ کو متاثر کرتی ہے، بلکہ یہ عوام کی زندگی کو بھی مشکل بناتی ہے۔

بھارت کو بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے شفاف انتظامیہ، مؤثر پالیسیوں اور سخت قانونی ضوابط کی ضرورت ہے۔ یہ ملک کی ترقی اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔

Leave a Comment