✍️ ثناء وقار:نواب پورہ اورنگ آباد مہاراشٹر انڈیا
اٹھ کے اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے
مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے (علامہ اقبال)
علم کی فضیلت ‘ ترغیب و تاکید دین اسلام میں جس بلیغ و دل آویز انداز میں پائی جاتی ہے اس کی نظیر اور کہیں نہیں ملتی تعلیم و تربیت درس وتدریس تو گویا اس دین برحق کا جز ہے کلام پاک کے تقریبا 78 ہزار الفاظ میں سب سے پہلا لفظ جو پروردگار عالم نے رحمت العالمین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے قلب مبارک پر نازل فرمایا وہ اقرا ہے یعنی پڑھ – رب کائنات کا ارشاد ہے : ( مفہوم ) ” پڑھ اور جان کے تیرا رب کریم ہے ‘ جس نے علم ‘ قلم کے ذریعے سکھلایا انسان کو جو وہ نہیں جانتا تھا – ” گویا وحی الہی کے آغاز ہی میں جس بات کی طرف سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ذریعے نوع بشر کو توجہ دلائی گئی وہ لکھنا پڑھنا اور تعلیم و تربیت کے زیور سے انسانی زندگی کو آراستہ کرنا تھا- قرآن مجید میں ارشاد ہے : ” (اے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ) کہہ دیجیے کیا علم رکھنے والے اور علم نہ رکھنے والے برابر ہو سکتے ہیں- نصیحت تو وہی حاصل کرتے ہیں جو عقل والے ہیں- "قرآن حکیم میں اس طرح کی بہت آیات ہیں جن میں عالم اور جاہل کے فرق کو واضح کیا گیا ہے اور ان کے درجات کے تعین کے ساتھ مسلمانوں کو حصول علم کے لیے ترغیب دی گئی ہے اہل علم کا صرف یہی مقام و مرتبہ نہیں ہے کہ انہیں دنیا کی تمام چیزوں پر فضیلت دی گئی ہے اور اس کام میں وہ جب تک مصروف ہیں اللہ تعالی کی تمام مخلوق اس کے لیے دعا کرتی رہتی ہے بلکہ ان کا مقام و مرتبہ یہ بھی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انہیں انبیائے کرام کا وارث اور جاں نشین قرار دیا ہے – تعلیم انسانی زندگی کی بنیاد ہے تعلیم مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے یکساں ہونی چاہیے معیاری تعلیم معاشرے کے تمام اختلافات کو دور کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے ایجوکیشن ہمارے علم ہنر اور اعتماد کو بہتر بناتی ہے تعلیم ہر ایک کی زندگی میں بہت مفید ہے تعلیم انسان کو زمین کی سب سے ذہین مخلوق بناتی ہے یہ انسانوں کو با اختیار بناتی ہے اور چیلنجوں کا موثر طریقے سے سامنا کرنے کے لیے تیار کرتی ہے ایجوکیشن سب سے طاقتور ہتھیار ہے جیسے آپ دنیا کو بدلنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں – علم ایک پودہ ہے جسے دل وہ دماغ کی سرزمین میں لگانے سے عقل کے پھل لگتے ہیں – علم تلوار سے بھی زیادہ طاقتور ہے اس لیے علم کو اپنے ملک میں بڑھائیں کوئی آپ کو شکست نہیں دے سکتا – حقیقی تعلیم سے انسان کے وقار میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کی عزت نفس میں اضافہ ہوتا ہے تعلیم محبت بھی ہے’ عظمت بھی’ دکھی لوگوں کی بے لوث خدمت بھی’ تعلیم ایمان بھی ہے’ نظم و ضبط بھی’ کردار بھی’ یقین بھی’ زندگی کا ربط بھی’ تعلیم ہمت بھی ہے ‘ عزم و عمل بھی’ بندگی بھی’ رحمت بھی ‘ لطف و فضل بھی’ تعلیم تہہ سمندر بھی’ خدا کی کہکشاں بھی’ تعلیم کھوج بھی ہے’ فکر معاش بھی’ تعلیم ہنر بھی ہے’ کمال بھی’ صراط مستقیم ہو تو رزق حلال بھی’ تعلیم ناز ایک روشنی ہے’ نور ہے ہر منزل اس کے بنا دور ہے- علم نصیب سے عطائے پروردگار بھی ہے’ علم عالم و معلم کا افتخار بھی ہے- علم ہی کی بدولت انسان کو اللہ تعالی نے خلافت بخشی’ علم ہی کی بدولت انسان اللہ تعالی کو پہچانتا ہے- انسان کو اللہ تعالی نے دل و دماغ کی بہترین صلاحیتیں بخشی ہیں-ان صلاحیتوں کو کام میں لا کر انسان مسلسل ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے علم ہی سے نیکی اور بدی میں تمیز ہوتی ہے علم ہی ہمیں والدین کی اطاعت’ بزرگوں کا ادب’ وطن کی محبت’ سچائی’ دیانت داری اور مذہبی احکام کی پابندی سکھاتا ہے یہ علم ہی کی برکت ہے کہ بزرگوں کے کارنامے ان کے تجربے اور واقعات کتابوں میں محفوظ ہیں علم ایک لازوال دولت ہے’ دنیا کی دولت خرچ کرنے سے گھٹتی ہے لیکن علم کی دولت خرچ کرنے سے بڑھتی ہے- علم کا مقصد اخلاق اور عادات واطوار کی اصلاح ہے- علم میں اتنی طاقت ہے کہ جو کام بڑی بڑی فوجیں نہیں کر سکتی وہ علم کے ذریعے ممکن ہے آج کا دور جدید ترین دور کمپیوٹر کا دور ہے – ایٹمی ترقی کا دور ہے’ سائنس اور صنعتی ترقی کا دور ہے’ اس لیے اسکولوں میں دینی اور عصری تعلیم’ ٹیکنیکل تعلیم اور مختلف جدید علوم حاصل کرنا آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے- اس کے علاوہ انسان کا انسانیت سے دوستی کے لیے اخلاقی تعلیم حاصل کرنا بھی بے حد ضروری ہے اس ایجوکیشن یعنی تعلیم کی وجہ سے زندگی میں عبادت’ محبت’ خلوص ‘ ایثار’ خدمت خلق’ وفاداری اور ہمدردی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں – اخلاقی تعلیم کی وجہ سے نیک اور بہتر معاشرہ کی تشکیل ہوتی ہے – اسلامی تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے تعلیم و تربیت میں معراج پا کر دین و دنیا میں سربلندی اور ترقی حاصل کی- علم ایک ایسا پھول ہے جتنا کھلتا ہے اتنی خوشبو دیتا ہے یہی تعلیم نے "سر سید احمد خان” کی قیادت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد ڈالی گئی- تعلیم یافتہ قوموں نے اس دنیا کو ہر دور میں بڑی قیادت فراہم کی ہے یہی تعلیم جب اقبال کے پاس پہنچی تو انہیں "ڈاکٹر علامہ اقبال” بنا دیا – یہی تعلیم جب غلام محی الدین احمد کے پاس پہنچی تو انہیں "مولانا ابوالکلام آزاد” اور یہی تعلیم جب مسجد کے موذن کے بیٹے کے پاس سائنس کی تجربہ گاہ میں پہنچی تو” ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام” کو ہندوستان کا راشٹرپتی اور میزائل مین بنا دیا- علم کے ذریعے انسان ایمان و یقین کی دنیا آباد کرتا ہے بھٹکے ہوئے لوگوں کو سیدھا راستہ دکھاتا ہے ‘ بروں کو اچھا ‘ دشمن کو دوست ‘ بےگانوں کو اپنا بناتا ہے اور دنیا میں امن و امان کی فضا پیدا کرتا ہے – "جہاں بھر میں وہ اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں ” دلوں میں حوصلہ جو سینوں میں ایمان رکھتے ہیں ” اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو 15/ تا 22/ دسمبر 2024 عام و خاص میدان اورنگ آباد میں منعقد ہونے جا رہا ہے ” مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن” ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو تعلیمی مواقع کو بڑھانے اور طلبہ و طالبات میں مجموعی ترقی کو فروغ دینے کے وژن کے ساتھ قائم کی گئی ہے اس تنظیم کا مشن نوجوان ذہنوں کو معیاری تعلیم تک رسائی پروان چڑھانے اور تعلیمی فضیلت کو فروغ دے کر بااختیار بنانا ہے’ اہم اقدامات تعلیمی تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں- بشمول سالانہ اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو جو تعلیمی اداروں و طلبہ اور صنعت کے ماہرین کو تعلیم میں نئے مواقع اور پیشرفت کو تلاش کرنے کے لیے اکٹھا کرتا ہے-مائنڈز ان موشن کے زیر اہتمام Benevolent Of AURANGABAD پروجیکٹ کا مقصد اورنگ آباد اور آس پاس کے علاقوں کے طلبہ کو مالی امداد فراہم کرنا ہے جو مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم چھوڑنے کے خطرے میں ہیں ٹیوشن فیس’ سالانہ اسٹیشنری اور ماہانہ وظیفہ کے لیے وظائف کی پیشکش کرتے ہوئے تعلیم کی راہ میں حائل مالی رکاوٹوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں خاص طور پر مسلم لڑکوں میں تعلیم چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اس تنظیم کا مقصد ان نوجوان افراد کو اپنی بنیادی تعلیم مکمل کرنے اور معاشرے اور ملک کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کے لیے با اختیار بنانا ہے ” مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن” کا مقصد طلبہ کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنا ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھارنا اور انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لیے تیار کرنا ہے – ہر سال منعقد ہونے والا اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو اور کل ہند اردو کتاب میلہ طلبہ والدین اور تعلیمی اداروں کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں وہ نئے تعلیمی مواقع اور رجحانات سے واقف ہو سکتے ہیں – ” لکھنا نہیں آتا تو میری جان پڑھا کر” ; ہو جائے گی تیری مشکل آسان پڑھا کر ( علامہ اقبال) کتابوں کی قیمت جواہرات سے بھی زیادہ ہے کتابوں کا مطالعہ انسان کی شخصیت کو ارتقا کی بلند منزلوں تک پہنچانے کا اہم ذریعہ حصول علم و معلومات کا وسیلہ اور عملی و تجرباتی سرمایہ کو ایک نسل سے دوسری نسل تک منتقل کرنے اور ذہن و فکر کو روشنی فراہم کرنے کا معروف ذریعہ ہے اس دسمبر ہمارے ساتھ کل ہند اردو کتاب میلہ 2024 میں شامل ہو جائیں اپنے ماضی کے اثاثے کو حال کا سرمایہ بنا کر روشن مستقبل کی بنیاد رکھیں – ” مائنڈز ان موشن ٹیلنٹ سرچ امتحان کا مقصد ہونہار طلبہ کو سامنے لانا اور ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجو ں کے لیے بہتر طور پر تیار ہو سکیں- ” مہاراشٹر ا سائنس فیئر اکیڈمی” کے تحت سائنس فیئر کا انعقاد کیا جاتا ہے جہاں طلبہ اپنے خیالات اور سائنسی تجربات کو پیش کر کے تحقیق کو فروغ دیتے ہیں- ایجوکیشن ایکسپو میں طلبہ کے لیے اسکالرشپ’ نوکری کے مواقع ‘ اور تعلیمی رہنمائی جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی سیشنز کا انعقاد ہو گا ‘ اساتذہ کے لیے بھی گروپ ڈسکشن کیریئر گائیڈنس ‘ معاشرہ میں خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے رہنمائی تعلیمی تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں گے جبکہ عالمی شہرت یافتہ ماہرین طلبہ کو رہنمائی فراہم کریں گے- اور رنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو کی نمایاں خصوصیات 137 سے زائد تعلیمی کتابوں کے سٹالز’ تعلیمی نمائش’ ثقافتی پروگرام ‘ طلبہ کے لیے مسابقتی مقابلے ‘ قرآن سائنس نمائش(IRC) ‘ مہندی مقابلہ’ (ہاؤس آف وزڈم آڈیٹوریم) میں موٹیویشنل پروگرام ‘ نعت خوانی مقابلہ ‘ طلبہ کے لیے خصوصی سیشنز’ اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ورکشاپ’ محفل شگوفہ برائے خواتین’ بین المدرس بیت بازی مقابلہ و مشاعرہ ‘ ایوارڈ کی تقریب (پرنسپل) ‘ فوڈ اور دیگر تفریحی اسٹالز وغیرہ خاص جھلکیاں رہیں گی- اس ایکسپو میں شہر اور ملک وہ بیرون ملک کی اہم شخصیات شرکت کریں گے جن میں مندرجہ ذیل شخصیات شامل ہیں ” ڈاکٹر انکوش راؤ کدم ( وائس چانسلر ایم جی ایم یونیورسٹی) ‘ مولانا ارشد مختار ندوی’ چیئرمین الجامعہ محمدیہ ایجوکیشن سوسائٹی ( منصورہ کیمپس مالیگاؤں )’ جی شری کانت (میونسپل کمشنر )’ ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب ( چیئرمین شاہین گروپ ) مولانا حذیفہ وستانوی ( صدر جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم)ایڈوکیٹ فیض سید ( صدر اسلامک ریسرچ سینٹر) ‘ مبارک کاپڑی’ مولانا عمرین محفوظ رحمانی ( ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) ‘ ولی رحمانی( ڈائریکٹر امید گلوبل اسکول) ‘ ڈاکٹر ثناء خلجی’ مبشرہ فردوس ‘ ادریس خمیسہ موٹیویشنل اسپیکر(ساؤتھ افریقہ و دیگر اہم شخصیات شرکت فرمائے گے – آرگنائزر کمیٹی کے رکن عبدالباسط صدیقی’ صفرخان صاحب ‘ سلیمان شاہین’ ڈاکٹر رفیع الدین ناصر’خواجہ کوثر حیات’ پرویز خان ” این ایل پی ٹرینر و دیگر موجود ہوں گے – ایجوکیشن ایکسپو میں کئی اہم مسائل و موضوعات پر روشنی ڈالی جائے گی جس کے لیے ملک بھر سے علمی و فکری میدانوں میں کام کرنے والی شخصیات اہم موضوعات پر خطاب کریں گے اورنگ آباد کی تاریخی سرزمین پر منعقد ہونے والا یہ ایجوکیشن ایکسپو تعلیم و تربیت ‘ فکر و نظر ‘ علم و عمل کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگا- انشاء اللہ ہماری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن کے تمام منتظمین اور تمام ٹیم ممبران کی کاوش کو شرف قبولیت عطا فرمائے آمین – تمام قارئین ‘ بچے’ طلبہ و طالبات اساتذہ ‘ والدین اس ایجوکیشن ایکسپو سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کریں’ محبان اردو سے گزارش ہے کہ اس تعلیمی ایکسپو اور کتاب میلے میں کثیر تعداد میں شرکت فرمائیں اور اس مشن کو پرامن طریقے سے کامیاب بنائیے- ” علم ایک نور ہے جو دل کو جلا دیتا ہے ” نقش باطل کی طرح ہر جہل کو مٹا دیتا ہے ” لذت عشق سے عالم کو شفا سا کر کے ” انسان کو نیک انسان بنا دیتا ہے "